پنجاب میں مکئی تقریباً 16 لاکھ ایکڑ رقبے پر کاشت کی جاتی ہے

مجموعی ملکی پیداوار کا 82 فیصد بنتا ہے۔ گزشتہ سال پنجاب میں مکئی کی4.02 ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی، محکمہ زراعت

ہفتہ 16 جنوری 2016 11:48

راولپنڈی/ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جنوری۔2016ء) پنجاب میں مکئی تقریباً 16 لاکھ ایکڑ رقبے پر کاشت کی جاتی ہے جو مجموعی ملکی پیداوار کا 82 فیصد بنتا ہے۔ گزشتہ سال پنجاب میں مکئی کی4.02 ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔مکئی کی بہاریہ کاشت اور سنبھال موسمی مکئی کی نسبت آسان ہونے کے ساتھ نفع بخش بھی ہے ۔پنجاب کے تمام میدانی علاقوں کے کاشتکار بہاریہ مکئی کی کاشت کے لیے ہائبرڈ اقسام کو ترجیح دیں اور وسط جنوری سے آخرفروری تک اور راولپنڈی ڈویژن میں آخر فروری سے 20 مارچ تک اس کی کاشت مکمل کریں۔

لیزر لینڈ لیولر کے استعمال سے زمین کو ہموار کریں اور زمین کی بہتر تیاری کے لیے 3سے 4ہل بمعہ سہاگہ چلائیں۔ڈرل یا پلانٹرسے کاشت کی صورت میں 12 سے15 کلو گرام بیج جبکہ وٹوں پر کاشت کی صورت میں 8 سے 10 کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں۔

(جاری ہے)

وٹوں پر کاشت سے اُگاو بہتر ہوتا ہے ، پانی اور بیج کی بچت کے علاوہ فی ایکڑ زیادہ پیداواربھی حاصل ہوتی ہے ۔کاشتکار قطاروں کا فاصلہ سو ا دو فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ 7تا8انچ رکھیں۔پہلا پانی لگاتے ہوئے احتیاط کریں اورپانی وٹوں پر نہ چڑھنے دیں ورنہ اُگاؤ متاثر ہوگا۔اوسط ذرخیز زمینوں میں بوقت کاشت اڑھائی بوری ڈی اے پی +ڈیڑھ بوری پوٹاشیم سلفیٹ + آدھی بوری یوریا کھاد فی ایکڑاستعمال کر یں۔

متعلقہ عنوان :