ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے 8ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی رقم 70فیصد سے کم کر کے 33فیصد کرنے کا اقدام غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کر دیا

جمعہ 15 جنوری 2016 20:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے 8ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی رقم 70فیصد سے کم کر کے 33فیصد کرنے کا اقدام غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کر دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان کے روبرو درخواستگزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بادی النظر میں نیشنل بینک کی انتظامیہ کو ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کم کرنے اختیار نہیں تھا، ریٹائرڈ ملازمین 1990ء کی پالیسی کے مطابق آخری بیسک پے اسکیل کے 70فیصد پنشن کے حقدار ہیں، انتظامیہ کو یہ رقم 33فیصد تک کم کرنے کا اختیار نہیں تھا، عمر خواجہ سمیت نیشنل بینک کے درجنوں ریٹائرڈ ملازمین نے 2010ء میں لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں 1990ء کی پالیسی کے مطابق پے سکیل کا 70فیصد پنشن ملتی تھی مگر 1999میں بنک انتظامیہ نے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ہی پنشن کی رقم 70فیصد سے کم کر کے 33فیصد کر دی ہے جو غیرقانونی اقدام ہے۔

(جاری ہے)

درخواستوں میں استدعا کی گئی تھی کہ پنشن کم کرنے کا اقدام کالعدم کیا جائے۔ عدالت نے تمام درخواستیں منظور کرتے ہوئے ریٹائرڈ ملازمین کی ستر فیصد پنشن بحال کر دی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس عدالتی فیصلے کا اطلاق ملک بھر کے آٹھ ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین پر ہو گا۔