افغانستان ، ڈرون حملے، طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں میں داعش کے سینئر رہنما حافظ سعید سمیت 19 جنگجو ہلاک افغان فضائیہ نے امریکہ سے لائٹ اٹیک والے جہازوں کی پہلی کھیپ وصول کرلی

جمعہ 15 جنوری 2016 17:18

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء ) افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں ڈرون حملے، طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں میں داعش کے سینئر رہنما حافظ سعید سمیت 19 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ افغان فضائیہ نے امریکہ سے لائٹ اٹیک والے جہازوں کی پہلی کھیپ وصول کرلی۔جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبے ننگرہار میں نیٹو کے ڈرون حملے میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے 11عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

ضلعی انتظامیہ کے سربراہ غالب مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ ڈرون حملے میں حافظ سعید‘ نامی سینئر لیڈرسمیت 11 جنگجو مارے گئے۔ صوبائی پولیس ترجمان حضرت حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی فورسز نے ڈیڑھ گھنٹے کے وقفے سے ننگرہار کے ضلع آچن میں دو فضائی حملے کیے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والا سینئر رہنما حافظ سعید‘ داعش میں شمولیت سے قبل تحریک طالبان کا کارکْن تھا۔

ادھر افغان طالبان اور داعش جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ میں 8جنگجو ہلاک ہوگئے۔صوبائی پولیس چیف کے ترجمان کرنل حضرت حسین مشرقی وال کا کہنا ہے کہ داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپیں ضلع ہسکا منا کے علاقوں چہار داروازی اور چہگار میں ہوئی ہیں۔جھڑپوں میں داعش کے 6 اور طالبان کے 2 جنگجو مارے گئے جبکہ طالبان کے 2 جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔دوسری جانب افغان فضائیہ نے امریکہ کی جانب سے فراہم کیے گئے 4 لائٹ اٹیک ائیرکرافٹ وصول کرلیے ہیں۔

وزارت دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ افغان فضائیہ نے امریکہ کی طرف سے لائٹ اٹیک والے جہازوں کی پہلی کھیپ وصول کرلی ہے۔پہلی کھیپ میں 4 لائٹ اٹیک اے 29سپر ٹوکینو ائیرکرافٹ شامل ہیں جو افغان فضائیہ کو سیکورٹی فورسز کو قریبی فضائی مدد کیلئے فراہم کیے گئے ہیں۔