سگریٹ پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں اضافہ کا مقصد سگریٹ نوشی کے رجحان میں کمی لانا ہے ‘ پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن

6 جنوری 2016ء تک ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 20 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھی ‘ وزارت خزانہ

جمعہ 15 جنوری 2016 17:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ سگریٹ پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں اضافہ کا مقصد سگریٹ نوشی کے رجحان میں کمی لانا ہے ‘ سگریٹ نوشی کے رجحان کو کنٹرول کرنے کیلئے بیرونی ممالک کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں ‘6 جنوری 2016ء تک ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 20 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں آسیہ ناز تنولی کے بیماریوں اور بھاری اخراجات کا باعث بننے والے سگریٹ نوشی کے رجحان میں اضافے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن نے کہا کہ ملک میں واقعی تمباکو نوشی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور کم عمر افراد بھی سگریٹ استعمال کر رہے ہیں۔ 1979ء کے ایکٹ کے تحت اس رجحان پر قابو پانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سگریٹ پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں اضافہ کا ایک مقصد اس کے رجحان میں کمی لانا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ٹی وی اور ریڈیو پر سگریٹ کے اشتہارات بند کئے اور مختلف عوامی مقامات پر عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے اشتہارات بھی لگائے جاتے ہیں جن میں اس کے نقصانات واضح کئے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں پہلی دفعہ ہم نے بجٹ مختص کیا ہے۔ سگریٹ نوشی کے رجحان کو کنٹرول کرنے کیلئے بیرونی ممالک کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں۔

صوبوں کے ساتھ بھی اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ توجہ مبذول نوٹس پر آسیہ نازل تنولی اور شائستہ پرویز ملک کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ عمر کی حد اٹھارہ سال مقرر ہے، اٹھارہ سال کی عمر میں بچہ بالغ ہو جاتا ہے جو اپنے نفع نقصان کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ سگریٹ پینے کی حوصلہ شکنی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر مکمل پابندی عائد کردی گئی تو پھر سمگلنگ شروع ہو جائے گی۔

پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ15 ارب 87 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر سٹیٹ بنک اور 4 ارب 91 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تجارتی بنکوں کے پاس ہیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص کی فروخت کے ضمن میں اتصالات سے ابھی تک 79 ارب 76 کروڑ 96 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔

ان کی جلد وصولی کے لئے گفت و شنید کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کا بنیادی ڈھانچہ مکمل تیار اور زیر آزمائش ہے۔ منصوبے کے لئے افرادی قوم حاصل کی جارہی ہے۔ مطلوبہ مہارتوں کے حامل افراد کو ہائی ٹیک سسٹم چلانے کے لئے شفاف طریقہ کار کے ذریعے بھرتی کیا جارہا ہے۔

اجلاس کے دور ان بتایا کہ بیک وقت دو قومی شناختی کارڈ کے حامل افراد کے لئے طریقہ کار یا پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے جس کا اجراء جلد کردیا جائے گا۔ ایوان کوبتایاگیا کہ اگر کسی شخص کے پاس بیک وقت دو قومی شناختی کارڈ ہوں تو اس ضمن میں ایک کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی تنسیخ کے لئے طریق کار یا پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور جلد ہی اس کا اجراء کردیا جائے گا۔ ایسے معاملات میں وصول کی جانے والی فیس بھی حتمی پالیسیوں کا حصہ ہوگی۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کو پی سی ون اور پی سی ٹو کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :