سنکیانگ کے یغور خود مختار علاقے میں نسلی اتحاد اور ہم آہنگی کی یکجہتی کی حوصلہ افزائی کے لیے نئے ضوابط کی تدوین

جمعہ 15 جنوری 2016 16:46

ارومچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء)مقامی ارکان پارلیمنٹ نے شنہوا کو بتایا کہ زبردست عوامی صلاح مشور ے کے بعد مغربی چین کے سنکیانگ ،یغور خود مختار علاقے میں نسلی یکجہتی اور اتحاد کے لیے نئے صوابط مرتب کیے گئے ہیں ،سنکیانگیگور ، ہان ، کازق ،منگول اور تاجک سمیت چالیس سے زائد نسلی گروپوں کے 22ملین نفوس پر مشتمل ہے ،یکم جنوری کو نافذ کیا جانے وا لا مقامی قانون ”نسلی اتحاد کے فروغ“ کو حکام کی کارکردگی کی رپورٹوں میں جائزہ لینے والے اہم عنصر میں شامل کیا گیا ہے اوراس کے تحت عوامی خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں امتیازی سلوک کی واضح طور پر ممانعت کی گئی ہے ،ریگولیشن کے مطابق ہوٹل ، ریستوران ، ٹرین ، بس سٹیشن ، ہوائی اڈے اور منڈیا ں جیسے عوامی مقامات تمام نسلی گروپ سے مساوی سلوک کریں گے ،علاقے ، قومیت ، مذہبی اعتقاد یا دیہی رسومات کو ان مقامات پر سروس کی فراہمی سے انکار اور امتیاز کی وجوہ کے طورپر استعمال نہیں کیے جائیں گے ، اس قسم کے جرائم کے مرتکب افراد کو زیادہ سے زیادہ دس ہزار یوآن(1560امریکی ڈالر) جرمانہ کیا جائے گا اور ان کے خلاف مزید کارروائی کی جا سکے گی ،سنکیانگ حالیہ برسو ں میں دہشتگردی کے واقعات کا نشانہ بنا رہا ہے ، ریجنل گورنمنٹ کے ڈپٹی چیئرمین حسام الدین کا کہنا ہے کہ سنکیانگ کو نسلی اتحاد برقرار رکھنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ بیرونی مخالف قوتیں علاقے کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے لیے سنکیانگ کے نسلی مسائل کو استعمال کرنے کی سازشیں کررہی ہیں جبکہ علیحدگی پسند اور انتہاپسند سبو تاژ کرنے اور در اندازی کے لیے آپس میں گٹھ جوڑ کررہے ہیں ،سماجی اور اقتصادی ترقی کے مسائل نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے ، حسام الدین نے کہا کہ توقع ہے کہ نئے ضوابط نسلی اتحاد کو نقصان پہنچانے کے لیے اقدامات کا مقابلہ کرنے اور سماجی استحکام برقرار رکھنے میں مدد دینے کے لیے قانونی ڈھانچہ فراہم کریں گے ۔