سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کریگاتاہم تفریق والا کردار ادا نہیں کریں گے،خواجہ آصف

جمعہ 15 جنوری 2016 16:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے سعودی عرب سے ہونے والے اعلیٰ سطحی رابطوں اور 34ملکی اتحاد کے حوالے سے وزیردفاع خواجہ آصف سے تفصیلی بریفنگ کا مطالبہ کیااور سید نوید قمر نے سوال اٹھا یا کہ کیا پاکستان اب مشرق وسطی میں ہونیوالی جنگ کا حصہ بننے جارہا ہے؟ جس پر وزیردفاع نے سپیکر کی ہدایت پر پیر کو ایوان کو بریفنگ دینے کا اعلان کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اگر سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے گاتاہم پاکستان مسلم امہ کے اختلافات ختم کرانے کے لئے مثبت کردار ادا کرتا رہے گا اور ہم تفریق والا کردار ادا نہیں کریں گے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ۔

(جاری ہے)

ایوان میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے وزارت سے متعلق اور سعودیہ کیساتھ کئے جانیوالے معاہدوں سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے اگر حکومت ان کیمرہ بریفنگ چاہتی ہے تو ان کیمرہ بریفنگ دیدے۔

سید نوید قمر نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان میں جن دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ان کی تفصیلات بتائی جائیں کیا پاکستان اب مشرق وسطی میں ہونیوالی جنگ کا حصہ بننے جارہا ہے؟۔34 ممالک کی جو کانفرنس اگلے ہفتے ہونے جارہی ہے اس پر حکومت کی کیا حکمت عملی ہے؟ کیا پاکستان اینٹی شیعہ اتحاد کا حصہ بننے جارہا ہے ؟ حکومت ان چیزوں کی وضاحت کرے۔

شیر اکبر نے کہا کہ کل انڈیا میں جو پی آئی اے کے دفتر پر حملہ ہوا ہے اس پر حکومت نے کیا اقداما ت اٹھائے ہیں؟شیخ صلاح الدین نے کہا کہ کل انڈیا میں پی آئی اے کے دفتر پر حملہ ہوا، یہ پہلا حملہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی چیئرمین پی سی بی پر اور ہمارے فنکاروں کو بھی ٹارگٹ کیا جاچکا ہے، وزیراعظم نے اس پر بھارتی وزیراعظم کو فون کال کیوں نہ کی؟۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صرف ان کیمرہ بریفنگ کافی نہیں ہے، ایوان کو بھی کچھ نہ کچھ ضرور آگاہ کیا جائے ،34 ممالک اتحاد کا حصہ بننے سے ملک میں بدامنی بڑھ سکتی ہے۔خواجہ محمد آصف نے اپوزیشن کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ایشو پر میں آنیوالے دنوں میں تفصیلی بریفنگ دے سکتا ہوں جو بھی فیصلہ کیا جائیگا قومی مفاد میں کیا جائیگا۔ اگر کے ایس اے کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو ہم اپنی ذمہ داری ضرور ادا کرینگے ، تاہم پاکستان امہ میں اختلافات ختم کرنے میں مثبت کردار ادا کریگا۔

کے ایس اے کی جغرافیائی سلامتی کے فرائض بخوبی ادا کئے جائینگے ہم تفریق والا کردار ادا نہیں کرینگے، میرے خیال میں ان کیمرہ بریفنگ کی ضرورت نہیں ہے، 34 ممالک کا یہ ایک ابھرتا ہوا اتحاد ہے۔ آپریشن ضرب عضب میں ہمیں خاطر خواہ کامیابیاں ملی ہیں اور دنیا اس کو تسلیم کر رہی ہے ، اس معاملے پر میں پیر یا منگل کو تفصیلی بریفنگ کیلئے تیار ہوں۔

فارن آفس اور وزارت دفاع میں کوئی کنفیوژن نہیں ہے اور دونوں میں مکمل ہم آہنگی ہے۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ پیر کو اس معاملے پر وزیر دفاع ایوان کو تفصیلی بریف کریں۔سردار اویس لغاری نے کہا کہ اس معاملے پر ایک تفصیلی ان کیمرہ بریفنگ کمیٹی کو سرتاج عزیز دے چکے ہیں ، پی ٹی آئی کے پاس شائد اور کوئی ایشو نہیں ہے اور اس کو بار بار اجاگر کررہی ہے ، سرتاج عزیز کی بریفنگ میں سب جماعتیں کمیٹی میں مطمئن تھیں، یہ بھی مشیر خارجہ واضح کرچکے ہیں کہ یہ ایک کولیشن ہے کمیٹی ان کی بریفنگ سے مکمل طور پر مطمئن تھی۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے کمیٹی میں بھی سرتاج عزیز کو کہا تھا کہ میں مطمئن نہیں ہوں یہ غلط کہہ رہے ہیں کہ میں بریفنگ سے مطمئن تھی، سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ سعودی وزیر دفاع سے متعلق بریفنگ خواجہ آصف دینگے۔خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پیر کو میں اس کھلے ایوان میں اس پر تفصیلی بریفنگ دونگا ، ہم پارلیمنٹ کو ساتھ لیکر چلیں گے، اگر اس پر بحث کروانا چاہتے ہیں تو بھی کروا لیں۔

ثمن سلطان جعفری نے کہا کہ وزیر دفاع کے وعدے کو سراہتی ہوں، وزیر داخلہ نے ایوان میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ مولانا عبدالعزیز کیخلاف کوئی ایف آئی آر نہیں ہے، ان پر دو ایف آئی آرز ہیں ، آج پھر جمعہ ہے آج پھر موبائل سروس بند ہو جائیگی لیکن اس ملا کی تقریر بند نہ ہوگی، مولانا عبدالعزیز پر کراچی میں بھی ایف آئی آر درج ہے، وزیر داخلہ اس کی وضاحت کریں۔سردار اویس لغاری نے کہا کہ میں نے حقائق کے مطابق بات کی ہے ، کمیٹی میں سب مطمئن تھے اور یہ بات ریکارڈ پر ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے جو کہا ہے وہ سچ ہے اورمیں اس پر قائم ہوں۔