اسرائیلی حکومت نے ہیکل توراتی منصوبے کی تعمیر پر دوبارہ غور شروع کردیا،فلسطینی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

جمعہ 15 جنوری 2016 14:42

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء)فلسطینی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ کے قریب متنازع قرار دیئے گئے’ہیکل توراتی‘ نامی وسیع وعریض منصوبے کی تعمیرکیلئے دوبارہ غور شروع کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطین کے مذہبی ، سیاسی اور عوامی حلقوں میں اس انکشاف کے بعد گہری تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ اگر اس منصوبے پر کام شروع ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں قبلہ ول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

کیو پریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ کے زیرانتظام پلاننگ و بلڈنگ کونسل نے جلد ہی ایک خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ’ہیکل توراتی‘ نامی منصوبے پر کام شروع کرنے پرغور کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس بار منصوبے میں اسرائیلی وزارت قانون براہ راست شامل ہے جس کی وجہ سے غالب امکان ہے کہ کمیٹی جلد از جلد اس منصوبے کی منظوری دے دیگی۔

کیو پریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ عرصہ پیشتر’ہیکل توراتی‘ کی تعمیر کا ٹھیکہ’العاد‘ نامی اسرائیلی تنظیم کو دیا گیا تھا مگراس پر تنقید کے بعد کام روک دیا گیا تھا۔ اس حوالے سے دوبارہ اجلاس منعقد کرنے کا مقصد سابق منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی کرتے ہوئے نئے سرے سے اس کا نقشہ تیار کرنا اور اس کی منظوری کے بعد اس پر آنیوالی لاگت کا تعین کرنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پلاننگ کمیٹی کی جانب سے ہیکل توراتی کی تعمیر پر غور کیلئے یہ اجلاس اسرائیلی وزارت قانون و انصاف کی ہدایت کے تحت بلایا جا رہا ہے۔ چند روز قبل ہونیوالے ایک اجلاس میں بھی وزارت قانون کے نمائندے شامل تھے۔