پیرس حملوں کے مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام کا وکیل سے رابطہ…… وکیل کا بات کر نے سے انکار

13 نومبر کو پیرس حملوں کے چند ہی گھنٹوں کے بعد صالح عبدالسلام بیلجیم مفرور ہو گئے تھے فیڈرل پراسیکیوٹر نے اسے صرف ایک افواہ قرار دیدیا

جمعہ 15 جنوری 2016 13:25

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) پیرس حملوں کے مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام نے اپنے وکیل سے رابطہ کیا ہے۔13 نومبر کو پیرس حملوں کے چند ہی گھنٹوں کے بعد صالح عبدالسلام بیلجیئم مفرور ہو گئے تھے۔غیر ملکی میڈیا نے ایک قابلِ اعتماد ذریعے کے حوالے سے خبر دی کہ مفرور مشتبہ حملہ آور صالح نے اپنے وکیل سوین مارے سے رابطہ کیا تھا تاہم وکیل سوین میرے نے اس پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ فیڈرل پراسیکیوٹر نے اسے صرف ایک افواہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر پیرس میں پراسیکیوٹر نے سینٹ ڈینس کے فلیٹ میں خود کش حملہ کرنے والے کی شناخت چیکب اقروح کے نام سے کی اور کہا کہ ان کا حملہ آوروں کے ساتھ تعلق تھا۔اقروح کے بارے میں بتایا گیا کہ ان کی عمر 26 سال تھی اور وہ بیلجیئم اور موروکو کی شہریت کے حامل تھے۔بیلجیئم میں میڈیا سے گفتگو میں عبدالسلام کے وکیل نے کہا کہ نہ تو وہ اس رابطے کی تصدیق کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس سے انکار کر سکتے ہیں۔ جبکہ خبر رساں ادارے بیگا نے یہ نہیں بتایا کہ مفرور ہونے والے مبینہ حملہ آور نے اپنے وکیل سے کب رابطہ کیا تھا۔بیلجیئم کے ٹی وی پر خبروں میں وکیل کی گفتگو کو بھی دکھایا گیا جس میں انھوں نے کہا کہ ’میں بات نہیں کرسکتا اور نہ کرنا چاہتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :