تفصیلات2013 کے عام انتخابات کی دھاندلی میثاق جمہوریت کا حصہ تھی ،عمران خان

ہم نہ ہوتے تو ملک میں دوستانہ اپوزیشن ہی ہونا تھی،عوام نے دھرنے کو اپوزیشن سمجھ لیا اور پیپلز پارٹی کو مشکل پڑ گئی، دھرنے میں مطالبہ نہ کرتے تو حکومت نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کا فائدہ عوام تک نہ پہنچاتی، تبدیلی آگئی لیکن پارٹی ڈسپلن تبدیل نہیں ہوا،اقتدارمیں آکرمیٹرونہیں چشمہ کینال جیسے منصوبے بنائیں گے،کارکنوں سے خطاب

جمعرات 14 جنوری 2016 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے میثاق جمہوریت کے نام پر نورا کشتی کی ،2013 کے عام انتخابات کی دھاندلی بھی اسی مک مکا کا حصہ تھی، ہم نہ ہوتے تو ملک میں دوستانہ حزب اختلاف ہی ہونا تھی۔ عوام نے دھرنے کو اپوزیشن سمجھ لیا اور پیپلز پارٹی کو مشکل پڑ گئی، دھرنے میں مطالبہ نہ کرتے تو حکومت نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کا فائدہ عوام تک نہ پہنچاتی، تبدیلی آگئی لیکن پارٹی ڈسپلن تبدیل نہیں ہوا۔

جمعرات کواسلام آباد میں تحریک انصاف کے منتخب بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ پنجاب اورسندھ کے الیکشن میں پولیس کا استعمال کیاجاتاہے، مسلم لیگ (ن) نے میٹرو بنائی اور سمجھا کہ بلدیاتی انتخابات میں جیت جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

جمہوری نظام میں حزب اختلاف کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں نے میثاق جمہوریت کے نام پر مک مکا کا سمجھوتہ کیا۔

دونوں جماعتوں نے باریاں لیکرنوراکشتی کی، 2013 کے عام انتخابات کی دھاندلی بھی اس مک مکا کا حصہ تھی، اگر ہم نہ ہوتے تو ملک میں دوستانہ حزب اختلاف ہی ہونا تھی۔ عوام نے دھرنے کو اپوزیشن سمجھ لیا اور پیپلز پارٹی کو مشکل پڑ گئی۔ ہمارے ہی کہنے پر پیٹرول کی قیمتیں کم کی گئیں ، اگر ہم دھرنے میں مطالبہ نہ کرتے تو حکومت نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کا فائدہ عوام تک نہ پہنچاتی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو ہر پاکستانی 35 ہزار کا قرض دار تھا ان کی حکومت کے خاتمے تک ہر پاکستانی 85 ہزار کا مقروض ہوگیا۔ مسلم لیگ (ن) کے ڈھائی برسوں میں یہ قرض بڑھ کر ایک لاکھ 12 ہزار تک جاپہنچا ہے۔ ن لیگ کے ڈھائی سالوں میں پاکستان کاکل قرضہ 5 ہزار ارب روپے سے 9 ہزار ارب روپے بڑھ گیا، عوام پر سرمایہ کاری کرنے سے قومیں بنتی ہیں، ہماری برآمدات کم ہورہی ہیں۔

عمران خان نے کہاکہ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے ، اسپتالوں میں ادویات نہیں ہیں لیکن اورنج لائن ٹرین منصوبے بنائے جارہے ہیں، جس کے لئے بھی 170 ارب روپے کا قرضہ لیا جارہا ہے۔ اس اورنج لائن کے روٹ میں آنے والی آبادیوں کو میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔انہوں نے کہاکہ میٹرو بس منصوبے سے 3 ارب روپے سالانہ نقصان ہوگا۔قوم غریب ہورہی ہے لیکن شریف برادران کیاثاثے کہاں سے کہاں چلے گئے امیروں پرکم اورعام شہریوں پرزیادہ ٹیکسز لگا دیئے گئے۔

عمران خان نے کہاکہ تبدیلی آگئی لیکن پارٹی ڈسپلن تبدیل نہیں ہوا پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا تھا، اسٹیٹس کو کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکے۔عمران خان نے تبدیلی کے باوجود ڈسپلن نہ بدلنے کا شکوہ پھر دہراتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کو نیا پاکستان بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اقتدار میں آ کر میٹرو نہیں چشمہ رائٹ بنک کینال جیسے منصوبے بنائیں گے۔