بھارت ٗہندو انتہا پسندوں کا پاکستان ایئرلائن کے دفتر پر حملہ ٗعملے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ٗ کھڑکیاں ٗ فرنیچر اور کمپیوٹر توڑ دیئے

دفتر بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومتی ہدایت کے تحت کیا جائے گا ٗچیئر مین پی آئی اے

جمعرات 14 جنوری 2016 18:45

نئی دہلی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جنوری۔2016ء) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہندو انتہا پسندوں نے پاکستان ایئرلائن کے دفتر پر حملہ کرکے عملے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ٗ دفتر کی کھڑکیاں ٗ فرنیچر اورکمپیوٹرز توڑ دیئے جبکہ پی آئی اے انتظامیہ نے عملے کو دفترچھوڑنے کی ہدایت کی ہے ٗ پاکستانی ہائی کمیشن نے پی آئی اے کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے شدید احتجاج اور انتہا پسندوں کو فوری گرفتار کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کے برکھاہمبا روڈ پر واقع پی آئی اے کے دفتر پر مسلح ہندو انتہا پسندوں نے دفتر کے اندر گھس کرعملے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور دفترکی کھڑکیاں، فرنیچراورکمپیوٹرزتوڑ دیئے۔

(جاری ہے)

حملہ آوروں نے ریزرویشن کاؤنٹرکے شیشے بھی توڑ دیئے۔ بھارتی نشریاتی ادارے زی نیوز کے مطابق 5 سے 6 حملہ آوروں نے پی آئی اے کے نئی دہلی میں براکھمبا روڈ پر واقع دفتر میں گھس کر ہنگامی آرائی کی۔

حملہ ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل نے کیا، تاہم فوری طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ ان افراد کو گرفتار کیا جا سکا یا وہ فرار ہو گئے۔پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان دانیال عزیز نے بتایا کہ100 سے زائد شرپسندوں نے حملہ کیا، جنہوں نے دفتر میں موجود کمپیوٹرز اور کھڑکیاں توڑ دیں ترجمان پی آئی اے کے مطابق حملے کے فوری بعد پاکستانی سفارتخانے کو اطلاع کر دی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ انتہا پسندوں نے دفتر پر حملے کے بعد دفتر کے باہر پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی ترجمان کے مطابق حملے کے باعث پی آئی اے دفتر میں ریزویشن سسٹم رک گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد بار دفتر کی سیکیورٹی بڑھانے کی استدعا بھی کی تھی جس پر بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق نئی دہلی کے وسط میں واقع دفترپرانتہاپسندوں نے حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور عملے کو ہراساں بھی کیا گیا تاہم انتظامیہ نے عملے کودفتر چھوڑنے کا کہہ دیا ہے۔

ادھر حملے کے بعد چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے کہا کہ دفتر بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومتی ہدایت کے تحت کیا جائے گا ٗنئی دہلی کے لیے پروازیں جاری ہیں ٗ عملہ تعینات رہے گادوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن نے پی آئی اے کے دفتر پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے شدید احتجاج کیا۔ ترجمان ہائی کمیشن منظورمیمن کے مطابق پاکستانی املاک کو سیکیورٹی فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے اس لئے پی آئی اے کے دفتر پر حملہ کرنے والے انتہا پسندوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر 2015 میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر اْس وقت حملہ کر دیا تھا جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان وہاں موجود تھے شیو سینا کے کارکنوں نے ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں واقع بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا، جن کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا، بعد ازاں پی سی بی کے چیئرمین پاکستان واپس آ گئے تھے جبکہ دونوں ممالک میں دسمبر 2015 میں طے شدہ کرکٹ سیریز بھی نہ ہو سکی۔