سندھ میں جمعیت علماء اسلام پیپلزپارٹی کے متبادل کے طور پر ابھررہی ہے ، راشد محمود سومرو

2018میں ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز ابھی سے کردیا گیا ہے ۔اب اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی کو بھی انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا حالیہ بلدیاتی انتخابات میں حیدر آباد سے کشمور تک 340نمائندے منتخب ہوئے ہیں جبکہ 5لاکھ کے قریب ووٹ حاصل کیے ہیں، ظہرانے سے خطاب

بدھ 13 جنوری 2016 22:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جنوری۔2016ء) جمعیت علماء اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ سندھ میں جمعیت علماء اسلام پیپلزپارٹی کے متبادل کے طور پر ابھررہی ہے ۔حالیہ بلدیاتی انتخابات میں حیدر آباد سے کشمور تک 340نمائندے منتخب ہوئے ہیں جبکہ 5لاکھ کے قریب ووٹ حاصل کیے ہیں ۔2018میں ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز ابھی سے کردیا گیا ہے ۔

اب اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی کو بھی انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو جمعیت علماء اسلام کے صوبائی دفتر میں قاری محمد عثمان کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں کراچی سے منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جے یو آئی سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان ،جمعیت علماء اسلام برطانیہ کے جنرل سیکرٹری مولانا سید طارق شاہ نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر مولانا عبدالکریم عابد ،ڈاکٹر نصیر الدین سواتی ،قاری فخر الحسن ،موالانا عاصم کریم سمیت جمعیت علماء اسلام کے نومنتخب یوسی چیئرمین حیدر شاہ ،احسان اﷲ ٹکروی ،سید اکبر ہاشمی سمیت وائس چیئرمینز اور جنرل کونسلرز بھی موجود تھے ۔ راشد محمود سومرو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن صحیح کہتے ہیں اور میں بھی ان کے قول کو دوہرا رہا ہوں کہ اگر جمعیت علماء اسلام کے راستے سے اسٹیبلشمنٹ ہٹ جائے تو جے یو آئی تو ایک بڑی جماعت بن کر ابھرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ پذیرائی جے یو آئی کو ملی ہے ۔لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن سے 70کے قریب نشستیں 10سے 50ووٹوں کے فرق سے ہارے ہیں جبکہ 700نشستوں پر مقابلہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ شہر سے جمعیت علماء اسلام کے ایک نمائندے نے 5ہزار ووٹ حاصل کیے جبکہ اس کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کے 1500ووٹ تھے ۔

گڑھی خدا بخش کی جنرل کونسلر کی سیٹ سے بھی جے یو آئی کا نمائندہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب خون گرتا ہے تو انقلاب آتا ہے ۔ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے خون سے انقلاب آیا مگر پیپلزپارٹی نے عوام کی خدمت نہیں کی جس کے باعث عوام میں اب ان کو پذیرائی نہیں مل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی پیپلزپارٹی کا منشور روٹی ،کپڑا اور مکان تھا لیکن اب ان کے منتخب نمائندوں کا منشور اپنا اچھا کھانا ،اچھے کپڑے اور ڈیفنس کے علاقے میں اچھا محل ہے ۔

گلی سے منتخب ہونے والا پیپلزپارٹی کا نمائندہ پہلی فرصت میں ڈیفنس میں مکان بنانے کی کوشش کرتا ہے ۔انہوں نے منتخب نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہید خالد محمود سومرو کے خون سے انقلاب آیا ہے جس کے نتیجے میں سندھ میں ہمیں اتنی پذیرائی ملی ہے ۔اگر آپ لوگوں نے بھی دعوام کو کچھ ڈلیور نہیں کیا تو پھر ہمارا بھی اﷲ ہی حافظ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا منشور اﷲ کی دھرتی پر اﷲ کے نظام نافذ کرنا ہے ۔