صوبہ ہزارہ کا مطالبہ ہمارا آئینی حق ہے:سردار یوسف

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 13 جنوری 2016 19:12

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 جنوری۔2016ء )چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک او ر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یو سف نے کہا ہے کہ فاٹا کے حوالے سے کو ئی فیصلہ کرنے سے قبل ہزارہ کے عوام سے رائے لی جائے۔صوبہ ہزارہ کا مطالبہ ہمارا آئینی حق ہے اور اس مطالبے پر ہزارہ کی تمام قومی اور سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔فاٹا کو آہینی حقوق ضرور دیے جائیں لیکن ہزارہ کے عوام جو گزشتہ چھ سال سے تحریک چلا رہے ہیں اُن کا مطالبہ بھی پورا کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے فاٹا ریفارمز کمیٹی کیچیئرمین اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ ہزارہ کی تمام سیاسی پارلیمانی جماعتوں کی متفقہ قومی کمیٹی کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پر ایم این اے کپٹین(ر)صفدراعوان،قاری محمدیوسف،سرزمین خان،سینٹرز طلحہ محمود اور بیرسٹرجا وید عباسی کوآرڈی نیٹر سجاد قمر بھی ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

سردار محمد یوسف نے کہا کہ جب سے ہزارہ سرحد اور کے پی کے کا حصہ بنا ہے۔تب سے ہمارے لیے جو بجٹ این ایف سی ایوارڈکے مطابق مقرر ہے۔اس کا جو چوتھا حصہ ملتا ہے وہ بھی پورانہیں ملتااور تعلیم و صحت انفراسٹرکچر اور غربت کے تناسب سے بھی جو بجٹ ملنا چاہیے وہ بھی نہیں مل رہا ہے۔ملازمتوں میں بھی بہت زیادہ نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ہزارہ یونی ورسٹی میں کلاس فور بھی دوسرے ڈویثرنز سے آتے ہیں۔

1998میں مردم شماری کے بعد صوبہ سرحد کی 9سیٹیں بڑھائی گئی ہیں لیکن ہزارہ میں ایک بھی سیٹ کا اضافہ نہیں کیا گیا ۔جبکہ ہزارہ سب سے زیادہ ریونیو فرام کر رہا ہے۔صوبے کے تین انڈسٹڑیل زونز میں اس وقت سب سے زیادہ فعال حطار انڈسٹریل زون ہے۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ اب اگر فاٹا کو بھی صوبہ میں شامل کر دیا گیا اور ہزارہ کے عوام جو پہلے محرومیاں کا شکار ہیں اُن کے اصظراب میں مزید اضافہ ہو گا۔

اس موقع پر مشیر خاارجہ اور فاٹا ریفارمز کمیٹی کے چئیرمین سر تاج عزیز نے کہا کہ ابھی نئے صوبے کے حوالے سے غور نہیں ہو رہاہے ۔اس وقت مشاورتی عمل جاری ہے۔اگر صوبوں کی بات ہوئی تو پھر ہزارہ صوبہ بھی بنایا جا سکتا ہے،اُنھوں نے کہا کہ فاٹا کی نوجوان نسل تبدیلی چاہتی ہے۔ہم نے فاٹاکے علاقوں کا دورہ کیا ہے۔اُنھوں نے کہا کہ ہزارہ کے عوام کو یہ احساس نہیں ہو نا چایئے کہ اُن کو حقوق نہیں دیے جارہے۔

وسائل کی تقسیم اور نشستوں کے حوالے سے جو نظر انداز کیا گیا اس کا بھی جائزہ لینا چائیے فاٹا اسٹرٹیجک حوالے سے بہت اہم ہے اس موقع پر کیپٹن (ر) محمد صفدر اعوان نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو اُن کے ٓئینی حقوق ملنے چایئے اور صوبہ ہزارہ بھی بننا چاہیے اس حوالے سے وسیع تر مشاورت کی ضرورت ہے۔بیرسٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ہزارہ کے علامہ کو اگر اس موقع پر بھی نظر انداز کر دیا گیا تو پھر اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گئے ہزارہ کے عوام پہلے ہی سے محرومیوں کا شکار ہیں سینٹر طلحہ محمود خان نے کہا کہ ہزارہ کا خطہ سرٹیجک حولے سے بھی نہایت اہم ہے۔

یہ ایک بین الاقوامی شاہراہ ہے۔اس لیے اس خطے کے لوگوں کو محرومیوں کا احساس نہیں ہونا چاہیے ایم این اے قاری محمد یوسف اور سرزمین خان نے کہا کہ ہزارہ کی تمام سیاسی جماعتیں اور عوام ہزارہ کے مطالبہ پر متفق ہیں قومی لیڈر شپ بھی اس کا وعدہ کر چکی ہے۔اس لیے ہزارہ کے عوام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔