صدرالمصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی پنجاب علامہ صاحبزادہ عطاء المصطفیٰ نوری کا انتقال عظیم سانحہ ہے‘عتیق کیانی

بدھ 13 جنوری 2016 17:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جنوری۔2016ء) صدرالمصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی پنجاب علامہ صاحبزادہ عطاء المصطفیٰ نوری کا انتقال عظیم سانحہ ہے‘اہلسنت ایک مخلص،غمگساراور انسانی خدمت کے عظیم علمبردارشخصیت سے محروم ہوگئے، علامہ عطاء المصطفیٰ نوری کی دینی و سماجی خدمات تادیریادرکھی جائیں گی۔علامہ مرحوم کے بلندی ءِ درجات کے لئے دعائیہ تقریبات،قرآن کوانی کا سلسلہ جاری ہے۔

مظفرآبادبھرکی مساجدومدارس اور خانقاہوں میں علامہ مرحوم کے لئے پنجگانہ نمزوں کے بعد خصوصی فاتحہ خوانی کی جارہی ہے۔ان خیالات کا اظہارآزادکشمیرکے علماء و مشائخ عظام، اہلسنت وجماعت کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران،ذمہ داران و کارکنان نے صدرالمصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی آزادکشمیرعتیق احمدکیانی سے ملاقات میں اور ٹیلیفون پر علامہ عطاء المصطفیٰ نوری کے انتقال پر اظہارتعزیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

علماء اہلسنت صدرمرکزی سیرت کمیٹی علامہ صاحبزادہ پیرمحمدسلیم چشتی ‘ وائس چئیرمین علماء و مشائخ کونسل آزادکشمیر صاحبزادہ فضل الرسول طاھر، علامہ زبیراحمدنقشبندی،علامہ وسیم رضا مفتی وزیراعظم سیکرٹریٹ،نوجوان مذہبی سکالرعلامہ مفتی محمدعمران رضاجلالی شیرازی ‘مرکزی سیرت کمیٹی کے سینئرنائب صدرسابق ماہر تعلیم مشتاق احمدجوش، علامہ پیرسیدنزیرحسین گیلانی،علامہ حمیدالدین برکتی،علامہ پیرسیدطفیل حسین شاہ کاظمی،،علامہ قاضی ضیاء الرحمان،علامہ ظہوراحمدچشتی،علامہ سیدمحمداسحاق نقوی(خطیب مرکزی جامع مسجد ابوتراب  گوجربانڈی چناری)،مولاناالطاف حسین سیفی،مولاناقاری محمدزمان سیفی، میجرریٹائرڈ،علامہ قاضی شبیراحمد، علامہ سیدنیاز حسین گیلانی،علامہ پیرسیدریاض حسین شاہ،علامہ سیدجنیدرضاقادری‘،علامہ محمدفاروق،علامہ غلام مرتضیٰ ذوق،علامہ پروفیسرمیرناظراقبال،علامہ قاری میرظہیراحمدقادری، علامہ محمدحسن حقانی، علامہ روحیل احمدقادری، علامہ فضل دین چشتی،علاہ سیدسخاوت رضاگیلانی، علامہ فضل الرحمان،علامہ ارشدضیائی،قاری مقبول الرحمان، قاضی عبدالوحید قریشی قادری،علامہ نورالدین چشتی، قاری محمدالیاس،علامہ راجہ ظہیراحمد،علامہ امتیازاحمدعلوی،علامہ عبدالوحید،علامہ نصیرہزاروی،علامہ محمدیوسف چشتی ،علامہ قاری عبدالقیوم،علامہ نویدعالم نورانی،علامہ قاری عبدالقیوم،علامہ قاری محمدنعیم ،علامہ مولانامحمدعمران مدنی ،علامہ قاضی غلام حسین چشتی،علامہ سیدغلام مرتضی مشہدی،علامہ محمدعرفان ترابی،علامہشہزاداحمدعباسی،علامہ سیدمحمداحسن نقوی،علامہ طاھرحمیدبرکتی،علامہ منظورالٰہی برکتی،علامہ عبدالقیوم کیانوی،علامہ محمداسلم رضوی،علامہ محمودچشتی،علامہ سجادربانی،علامہ نصیرجلالی،علامہ محمددین،علامہ محمدفریدچشتی،علا مہ اسحاق جلالی،علامہ عامرعباسی، علامہ محمدنصیرطاھرچشتی،علامہ عادل رشید ،علامہسید احسن نقوی، علامہ محمد اجمل عباسی،علامہشیراز احمد شیرازی، قاری محمد الیاس چشتی پٹہکہ، میاں بشیر اللہ ،محمد نذیر قادری،علامہمحمد یوسف ضیائی،علامہ غلام محی الدین نصیر، علامہ غلام یاسین صدیقی، علامہ قاری فیاض احمد،علامہ ہارون الرشید ِ علامہ سید طیب حسین شاہ، علامہ محمد نصیر طاہر، علامہ محمد مقصود کیانی، علامہ شہبازاحمد کھوکھر، علامہ قاضی غلام حسین چشتی، علامہ اخلاق حسین نقشبندی، علامہ سید عبدالقدیرِ علامہ منیر قادری، علامہ حافظ محمد اشرف، علامہ عبدالوکیل چشتی، علامہ محمد اسلم رضوی، علامہ سجاد احمد عباسی (دھیرکوٹ)،جناب قاری مختاراحمد گولڑوی(ہیرکٹلی)، حافظ غلام شبیر(کوٹ کرالہ ڈنہ کچیلی)،قاری صہیب احمد(ائیرپورٹ)، علامہ راجہ محمد نعیم خان(لوہارگلی قریشی محلہ)، علامہ محمد جواد ہاشمی(جامع مسجدگریتھان،اتراسی)، علامہ عبدالرزاق (جامع مسجدقبا،سہرا میل لوہار گلی)،علامہ سید قدرت حسین شاہ (OGDCجامع مسجد،اسلام آباد پاکستان)، علامہ محمد جمیل مصطفائی سمیت دیگرعلماء کرام نے علامہ عطاء المصطفیٰ نوری کی دینی وسماجی خدمات پر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ علامہ عطاء المصطفیٰ نوری نے زلزلہ کے بعدمشکل ترین موقع پرآزادکشمیربالخصوص مظفرآبادمیں مفلوک الحال لوگوں کی خدمت کاجو کارنامہ انجام دیا‘اسے کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا‘علامہ جیسی شخصیات صدیوں بعد پیداہوتی ہیں،عطاء المصطفیٰ نوری آج کے مادیت پرستی اورنفسانفسی کے دورمیں شجرسایہ دارکی طرح تھے۔

۔علامہ کے انتقال سے نہ صرف پاکستان بلکہ آزادکشمیرکے عوام ایک عظیم سماجی شخصیت،محسن و مربی سے محروم ہوگئے۔اہل مظفرآبادعلامہ عطاء المصطفیٰ نوری کی سماجی خدمات کسی صورت فراموش نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ ،زلزلہ 2005ء کے موقع پرعلامہ عطاء المصطفیٰ نوری نے المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی مظفرآباد کے ساتھ مل کر دربارسہیلی سرکار ،چہلہ ،اپر طارق آباد خیمہ بستیوں سمیت باغ، راولاکوٹ اوربالاکوٹ میں خیمہ بستیاں قائم کرکے لوگوں کو ”مصطفائی لنگر“سے خدمت کا جوفریضہ انجام دیااسے مدتوں یادرکھاجائے گا۔

مصطفائی لنگرمیں روزانہ ہزاروں کی تعدادمیں زلزلہ متاثرین اور مفلوک الحال عوام اپنے پیٹ کی بھوک مٹاتے تھے،خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں زلزلہ متاثرین کوسردیوں اورگرمیوں میں ملبوسات،اشیاء خوردونوش،عیدین کے مواقع پر عیدگفٹس،نقدعطیات سمیت مختلف اندازسے غرباء و مفلوک الحال عوام کی خدمت کے عمل میں سرگرم رہے۔انہوں نے کہاکہ یتیم بچوں اوربچیوں کی اجتماعی شادیاں کروانے کے حوالے سے علامہ نوری مرحوم کی خدمات سماجی خدمت کے شعبہ میں ایک نیا انقلاب تھا،یتیم اورغریب خواتین کی اجتماعی شادیاں کرواکے انہوں نے سینکڑوں خاندانوں کو نئی زندگی عطا کی۔

انہوں نے کہاکہ علامہ نوری سماجی خدمت کے ساتھ ساتھ اہلسنت کے حوالے سے درددل رکھتے تھے اور مسلک حقہ اہلسنت کی ترویج و اشاعت اور فروغ کے لئے بھی تاریخی خدمات انجام دیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کے مفلوک الحال عوام علامہ نوری کے لئے ہمیشہ دعاگورہیں گے۔مقررین نے کہاکہ وہ مرحوم عطاء المصطفیٰ نوری کے عظیم دینی و سماجی خدمت کے مشن کو جاری رکھاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :