سینئرممبر اسلامی نظریاتی کونسل مفتی کفایت حسین نقوی کا ”غریب نواز یوتھ آرگنائزیشن “کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 13 جنوری 2016 17:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جنوری۔2016ء)ممتاز کشمیری رہنماء سینئرممبر اسلامی نظریاتی کونسل مفتی کفایت حسین نقوی نے لنگر پورہ میں ”غریب نواز یوتھ آرگنائزیشن “کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی نو منتخب وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو ذاتی حیثیت میں آزادکشمیر کے دورے کی دعوت دیتا ہوں ،ہندوستان ،پاکستان کے نعرے لگا کر اقتدار پانے والی آر پارقیادت پہلے کشمیری بنے ،پھر کچھ اور ،ریاستی تشخص اور تحریک آزادی کے بیس کیمپ کی حیثیت کا تقاضا ہے ،کہ سیاسی قیادت کی گفتگو اعلیٰ اوصاف کا نمونہ ،پاکیزہ سوچ کی عملی تفسیر ہو،میں نے ارادہ کرلیا ہے ،کہ ریاستی میڈیا کے تعاون سے آر پار قیادت کے درمیان خوشگوار ماحول کی تشکیل کیلئے ہر ممکن کوشش کرونگا۔

(جاری ہے)

اس نیک کام کا آغاز بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا ، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کیلئے آر پار منتخب عوامی قیادت کے مابین اچھی روایات ڈالی جانی چاہئیئں ،حقیقت پسند دُنیا اپنے ازلی دشمنوں کیساتھ بھی خوشگوار ماحول کی ضرورت محسوس کرتی ہے ،جبکہ ہمارا یہ حال ہے ،کہ جدوجہد آزادی میں قربانیاں دینے والے کشمیریوں کے خون کی بھی قیمت لگا دی جاتی ہے ۔

آزاد و مقبوضہ کشمیر کی منتخب سیاسی قیادت ،ریاستی ہونے کے ناطے باہمی تعلقات استوار کرنے پر توجہ دے ۔تاکہ مسئلہ کشمیر کا کوئی قابل قبول حل تلاش کیا جاسکے ۔مفتی کفایت حسین نقوی نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز امفتی کفایت حسین نقوی نے لنگر پورہ میں ”غریب نواز یوتھ آرگنائزیشن “کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے ،اس موقع غریب نواز یوتھ آرگنائزیشن کے بانی صدر سہیل حسین نقوی ،اسلم اعوان ،خالد محمود اعوان ،ممتاز اعوان ،ماسٹر اشرف اعوان ،اظہر منیز اعوان ،صابرحسین گیلانی ودیگر کے علاوہ اہالیان علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی ،قبل ازیں صدر تنظیم و دیگر نے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ،بطور مہمان خصوصی مفتی کفایت حسین نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلاحی تنظیموں کو انسانی و اخلاقی جذبوں کیساتھ پروان چڑھنا چاہیے ،مذہب کا تڑکا لگانے سے فلاحی کردار ہمیشہ غیر موچر ہوجاتا ہے ،اور مسلکی روئیے حاوی ہوجاتے ہیں ۔

اُنھوں نے حالیہ دِنوں کے دوران آزادکشمیر کی ذمہ دار سیاسی قیادت اور وفاقی وزرا ء کی بیان بازی پر سخت افسوس کا اظہار کیا ،اور کہا کہ وفاق اور بیس کیمپ میں قیادت کے منصب پر بیٹھے لوگوں کو لفظوں کے انتخاب میں بہت سنجیدگی ،وقار ،اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،مالیاتی معاملات میں اُتار چڑھاؤ کی بنیاد پر شکوے شکایات کا یہ انداز قابل مذمت ہے ۔ ،مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا کہ آزادکشمیر اور وفاق کے ذمہ دار لیڈران نے ایک دوسرے کیخلاف جس طرح لفظی جنگ چھیڑ رکھی ہے ،اس سے لیڈر شپ کاسیاسی قد کاٹھ بھی سوالیہ نشان بن رہا ہے ،