آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی سابق رکن گلزار فاطمہ کاچیئرمین سینیٹ کے طلبہ یونیز کی بحالی کیے مطالبے کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم

بدھ 13 جنوری 2016 14:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جنوری۔2016ء) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی سابق رکن اور تحریک انصاف کی راہنما گلزار فاطمہ نے پاکستان میں چیئرمین سینیٹ کی طرف سے طلبہ یونیز کی بحالی کیے مطالبے کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیر حکومت کو بھی طلبہ یونینز کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ طلبہ یونینز نے ملکی سیاست کو بے شمارنام دئیے ہیں جن کی سیاسی اور پارلیمانی کارکردگی دوسروں سے کہیں زیادہ اچھی رہی ہے ۔محض ایک آمر نے ملک میں قبرستان جیسی خاموشی کی خواہش میں اسی کی دہائی کے وسط میں طلبہ یونینوں پر پابندی عائد کی ۔جس سے ملک کا باشعورنوجوان طبقہ ملکی معاملات سے لاتعلق ہوگیا ۔

(جاری ہے)

اس سے ایک آمرکی روح کو تو تسکین مل گئی مگر معاشرے کو شدید نقصان اُٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ یونینوں کی عدم موجودگی میں طلبہ کے مستقبل اور مقدر کے تنہا اختیار کی مالک تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بن گئی اور توازن نہ ہونے سے طلبہ وطالبات کو بے پناہ مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔گلزارفاطمہ نے کہا کہ انجمن سازی ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے اس حق پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے تاہم طلبہ یونینوں کی بحالی کے ساتھ ہی ان پر ضابطہ اخلاق کا اطلاق بھی کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا آزادکشمیر میں طلبہ تنظیمیں تو کام کررہی ہیں مگر انہیں یونین سازی کی آزادی نہیں حکومت کو طلبہ کے جائز مطالبے کو مانتے ہوئے یہ حق بحال کرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :