سپریم کورٹ، احباب کواپریٹو سوسائٹی کے مقدمے میں بیرسٹر اعتزاز احسن نے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا

عابد حسن منٹو کی درخواست پر سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی

بدھ 13 جنوری 2016 14:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ میں زیر سما عت پرویزی فرقہ کی جانب سے احباب کواپریٹو سوسائٹی کے تحت لاہور کے قریب ہاؤسنگ سوسائٹی اور ریسرچ سنٹر بنانے کے مقدمے میں بیرسٹر اعتزاز احسن نے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا ہے جبکہ عابد حسن منٹو کی درخواست پر سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ۔

لاہور ہائی کورٹ نے پرویزی فرقہ کو ہاؤسنگ سوسائٹی اور ریسرچ سنٹر سے روک دیا تھا اور کہا تھا کہ آپ چونکہ مسلمان نہیں ہیں لہذا آپ اس جگہ سنٹر نہیں بنا سکتے جس پر انہوں نے کمپنی رجسٹر کرالی تھی اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کی بدھ کے روز جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی اس دوران اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی اور اراضی کے مالکان کی جانب سے ایک ساتھ پیش ہوئے تھے اس لئے اب وہ اس مقدمے میں بطور وکیل پیش نہیں ہو سکتے لہذا ان کا وکالت نامہ واپس لینے کی اجازت دی جائے ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عابد حسن منٹو نے کہا کہ جب بھی وہ اسلام آباد آتے ہیں مقدمات کی سماعت التواء کر دی جاتی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ مارچ تک موجودہ بنچ موجود نہیں ہو گا اس لئے اب سماعت مارچ کے پہلے ہفتے میں کریں گے ۔ واضح رہے کہ 1972 سے یہ مقدمہ چل رہا ہے کہ یہ اراضی طارق پرویزی فرقہ کو دی جائے یا نہیں ۔ کمپنی کے تحت تو اراضی حاصل نہیں کی جا سکتی تھی عدالت نے یہاں اسلامک سنٹر بنانے کا حکم دے رکھا ہے جس کے خلاف پرویزی فرقہ نے عابد حسن منٹو کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔