سانگھڑ،محکمہ خورا ک کی غفلت، بیس کروڑ روپے کی گندم خراب ہو نے لگی

منگل 12 جنوری 2016 22:22

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء)سانگھڑ محکمہ خوارا ک کی غفلت بیس کروڑ روپے کی گندم خراب ہو نے لگی سانگھڑمحکمہ خوراک ضلع سانگھڑ کی نا اھلی اور عدم توجہ کے باعث سال2014-15 کے دوران خریدی گئی بیس کروڑ روپے مالیت کی ایک لاکھ 35 ہزار7 سو32 من گندم سڑکوں کے کنارے اور کْھلے آسمان تلے محکمہ کے قائم کردہ کچے گوداموں میں خراب ہورہی ہے بنکوں سے بھاری سود کے تحت حاصل کردہ قرض کے عیوض شہری کی لازمی غذا کیلئے خریدی گئی اس قیمتی گندم کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور اس گندم کو موسم کی تمام تر سختیوں کے حوالے کردیا گیا محکمہ خوراک سانگھڑ کو گندم کی صورت میں قوم کا یہ قیمتی سرمایہ اگست 2015 سے قبل محکمہ کے قائم کردہ پکے گوداموں میں منتقل کرنا تھا لیکن برساتوں کا موسم گذر جانے کے باوجود یہ گندم پکے گوداموں میں منتقل نہیں کی جاسکی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سانگھڑ نے جون 2015 سے قبل ضلع سانگھڑ کے گیارہ کچے سنٹروں گجری، ورکشاپ، راوْتیانی، شفیع آباد،جمڑاوْ،کھڈرو،لانڈھی،خدا بخش نظامانی،برھون،بھورومنگریو،اور غلام شریف کے کچے سنٹروں سے ایک لاکھ 35 ھزار7 سو 32 من گندم جس کی مالیت بیس کروڑ روپے ہے خرید کی تھی یہ گندم انہیں کچے سنٹروں کے قریب واقع کھلیانوں اور سڑک کے کنارے اسٹاک کردی گئی تھی جیسے ٹرانسپورٹ کے ذریعے اگست 2015 تک برساتوں کو موسم شروع ہونے سے قبل محکمہ کے ضلع سانگھڑ میں موجود پختہ گوداموں میں منتقل کرکے اسے جراثیم کش ادویات لگا کر محفوظ کرنا تھا لیکن محکمہ کی غفلت لاپرواہی ا ور نااہلی کے باعث یہ قیمتی گندم اب تک کھلے آسمان تلے پڑی ہے اور اوس تیز ہوائیں بارش دھوپ اور گرد و غبار اس گندم کو تیزی سے خراب کررہے لیکن محکمہ خواب غفلت کی نیند سویا ہوا ہے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ خوراک کو گندم خراب ہونے کی صورت میں ذمہ داری کے تعین اور پوچھ گچھ کا اس لیے بھی خوف نہیں ۔

(جاری ہے)

اول تو محکمہ سے احتساب اور سرکاری نقصان کے ازالہ کرنے کی روایت ہی ختم ہوکر رہ گئی ہے لیکن پوچھ گچھ کا اگر کوئی امکان بھی ہو تو اس سے قبل ہی خراب اور ناکارہ ہونے والی گندم امداد کے طور پر تھر کے متاثرہ لوگوں کو بھیجی جانے گندم میں شامل کردی جاتی ہے اس طرح محکمہ کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت غریب تھری باشندوں کے پیٹ کا ایندھن بن کر گم ہوجاتی ہے سانگھڑ کے شھریوں کا کہنا ہے کہ اب جبکہ ملک میں احتساب کرپشن کے خاتمہ اور پوچھ گچھ کا عمل کسی طور شروع ہوچکا ہے تو کھلے آسمان تلے پڑی اس گندم کا معائنہ کرایا جائے اورجس کچے سنٹر میں گندم خراب حالت میں پائی جائے اس کے ذمہ دار اور گندم کو پختہ گوداموں تک نہ پہنچانے اور اسیمحفوظ نہ بنانے والے افسر کی ذمہ داری کا تعین کرکے اسے احتساب کے کڑے عمل سے گذارا جائے نیز آئندہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ غریب تھری لوگوں کو غفلت چھپانے کے نام پر خراب گندم نہ بھیجی جاسکے۔