نصیرآباد میں دہشتگردوں کے ٹھکانے،تربیت گاہیں اور مدارس موجود ہیں ،علامہ مقصود احمد ڈومکی

بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان صرف نام کی حد تک موجود ہے،صوبائی صدر وحدت المسلمین

منگل 12 جنوری 2016 22:20

نصیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء)واحدت المسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ مقصوداحمد ڈومکی نے کہاہے کہ نصیرآباد میں دہشتگردوں کے ٹھکانے،تربیت گاہیں ،اور مدارس موجود ہیں جس کے باعث بلوچستان بھر میں دہشت گردی کی وارداتیں ہورہی ہیں بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان صرف نام کی حد تک موجود ہے نصیرآبادڈویژن میں ضرب غضب کی طرح کی کاروائی کی جائے تین ماہ گزرنے کے باوجود سانحہ چھلگری کے شہداء کو انصاف نہیں مل سکا ہے شہداء کے ورثہ کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو قومی شاہراہ کو بلاک کرکے احتجاج کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب ڈیرہ مرادجمالی میں پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر تجمل حسین جعفری ،سید ظفرعباس شمسی سید قادر شاہ،ماما الہی بخش کھیازئی اور سانحہ چھلگری میں شہید ہونے والوں کے ورثہ بھی موجود تھے علامہ مقصود احمد ڈومکی نے کہا کہ درگاہ فتح پور شریف میں دہشتگروں نے دھماکہ کرکے سو سے ذائد قیمتی انسانی جانیں ضیائع کی گئی ڈیرہ مرادجمالی میں دہشتگردوں نے مولانا بدرالدین میکھو ،سید غلام مصطفے شاہ کو قتل کیا گیا دہشتگروں نے نویں محرم کی رات کو چھلگری میں اور نویں محرم کے دن کو سندھ کے علاقے جیکب آباد میں خود کش دھماکے کرائے جن کے شہداء اور زخمیوں کو اب تک انصاف فراہم نہیں کیا جاسکا اور زخمی آج بھی کراچی کے مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں اور حکومت کی جانب سے زخمیوں کے لئے اعلان کردہ مالی امداد بھی اب تک نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ نصیرآبادڈویژن بارود کاڈھیر بن گیا ہے کالعدم تنظیم کے ٹھکانے اور سرعام جلسے منعقد کئے جارہے ہیں اور اگرفوری طور پر کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو بڑاسانحہ رونما ہوسکتا ہے اور نصیرآبادڈویژن میں دہشتگروں کے ٹھکانے، تربیت گاہیں اور مدارس موجود ہیں جن کی کئی بار نشاندہی کی گئی ہے مگر ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ چھلگری کے شہداء کے ورثہ کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو 20جنوری کو شہداء کے ورثہ کے ساتھ ملکرڈیرہ مرادجمالی میں قومی شاہراہ کو بلاک کرکے سخت احتجاج کیا جائے گا انہوں نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں دہشتگروں کے خلاف ضرب غضب کی طرح کا کاروائی شروع کرکے دہشتگروں کا صفحہ ہستی سے خاتمہ کیا جائے ۔