افغانستان میں امن پاکستان کے قومی مفاد میں ہے ،امریکہ اور چین کا مفاہمتی عمل کو فروغ دینے پر اتفاق مثبت پیش رفت ہے

سیاسی رہنماؤں اور تجزیہ کاروں اویس لغاری ، سینیٹر نہال ہاشمی اور دیگرکا چار ملکی اجلاس پرردعمل کااظہار

منگل 12 جنوری 2016 20:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء) سیاسی رہنماؤں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے افغانستان میں قیام امن کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں کیونکہ افغانستان میں امن خطے میں قیام عمل کیلئے ضروری ہے۔ پیر کو سرکاری نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو قومی اسمبلی کی خارجہ امور پر قائمہ کمیٹی کے چیئرمین اویس خان لغاری نے کہا کہ افغان امن عمل پر چار ملکی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے جس کا مقصد مذاکراتی عمل کا روڈمیب تیار کرنا ہے۔

اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد افغان مفاہمی عمل کیلئے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے لچکدار لائحہ عمل ترتیب دینا اور اعتماد سازی کے اقدامات کو فروغ دیناہے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے اپنامثبت کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان میں امن پاکستان کے قومی مفاد میں ہے ۔امریکہ اور چین نے مفاہمتی عمل کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کوششوں کی حمایت کی ہے اور اس مقصد کیلئے ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا انعقاد بھی کیا اور اب چارفریقی رابطہ کمیٹی اجلا س کے ذریعے افغانستان میں سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ دفاعی وزیر اکرم خان دورانی نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کی حمایت کی ہے ۔

پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے لعنت سے دوچار ہیں۔ خطے میں امن کیلئے پاکستان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے۔ پاکستان نے دنیا کو ایک پیغام دیا ہے کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ برادارنہ تعلقات ہیں اور پاکستان ، افغانستان میں قیام امن کے لئے کوششیں کرتا رہے گا۔

سینئر تجزیہ کار وں ڈاکٹر فرحت حق، بریگیڈئر محمود شاہ، اے زیڈ ہلالی ، ڈاکٹر زاہد انور خان، ڈاکٹر غلام مصطفی اور عقیل یوسفزئی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار فریقی کانفرنس کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ امریکہ افغانستان میں امن عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے اور چین بھی اس کانفرنس کا حصہ ہے۔ امریکہ نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں اور آپریشن ضربِ عضب کو سہرایا ہے او ر اس آپریشن کے بعد خطے میں امن کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے۔ موجودہ حکومت افغانستان میں قیام امن کیلئے سنجیدہ کوشش کر رہی ہے۔ افغانستان میں امن خطے میں قیام امن کیلئے بہت اہم ہے ۔ افغانستان کو تفریق کے بغیر دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہیے۔