دہشتگردی ،کرپشن کیخلاف نیشنل ایکشن پلان کی مخالف (ن) ‘پی پی کا اپنے مفاد کیلئے ’’ایکشن پلان ‘‘ایک ہی ہے ‘ انٹرا پارٹی انتخابات سے پی ٹی ائی ایک طاقت بن کر ابھرے گی ،خوفزدہ عناصر اختلافات اور دھڑے بندیوں کی افواہیں پھیلا رہے ہیں‘ اقتصادی راہداری منصوبے کو اپنے سیاسی اور ذاتی مفادات کیلئے متنازعہ بنا یا جارہا ہے

تحریک انصاف پنجاب کے ترجمان جمشید چیمہ کی میڈیا سے بات چیت

منگل 12 جنوری 2016 18:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء) تحریک انصاف پنجاب میڈیا ٹاسک فورس کے کنوینر جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات سے تحریک انصاف ایک طاقت بن کر ابھرے گی اور اس سے خوفزدہ عناصر ہی اختلافات اور دھڑے بندیوں کی افواہیں پھیلا رہے ہیں، اس عمل کے کامیابی سے مکمل ہونے کے یقینا عام انتخابات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

گزشتہ روز ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ عوام مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی سے آگاہ ہیں اور اب ان کے کسی جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ باریاں لینے والی دونوں جماعتیں دہشتگردی اور کرپش کے خلاف شروع کئے گئے نیشنل ایکشن پلان کی اندر سے مخالف ہیں لیکن اپنے مفاد کے لئے دونوں کا ’’ایکشن پلان ‘‘ایک ہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب کے حکمران پسے ہوئے طبقات کو ریلیف دینے کی بجائے شعبدہ بازیوں میں مصروف ہیں۔ اقتصادی راہداری منصوبے کوملک کے لئے گیم چینجر قرار دیا جارہا ہے لیکن موجودہ حکمران اپنے سیاسی اور ذاتی مفادات کے لئے اسے بھی متنازعہ بنا رہے ہیں جس کے ملک کے مستقبل پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس منصوبے میں وفاق کو مطالبات آنے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس میں بلوچستان اور خیبرپختوانخواہ کو ترجیح دی جائے ۔

موجودہ حکمران ملک کے مفاد میں شروع ہونے والے ہر منصوبے میں نیک نیتی کی بجائے اپنی عادت کے ہاتھوں مجبور ہو کر ’’ڈنڈی ‘‘مارتے ہیں جسکی وجہ سے انہیں ہر طرف سے مخالفت کا سامنا ہے ۔ انہوں نے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو دوسری بار نیچے سے اوپر تک عہدوں کے لئے انتخابات کرانے جارہی ہے ، ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے ،اس عمل کے بعد تحریک انصاف یقینا ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گی اور یہی وجہ ہے کہ اپنی جماعتوں میں بادشاہت قائم رکھنے والے ہمارے خلاف دھڑے بندیوں اور اختلافات کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :