فیصل آباد ،ٹریفک حادثہ میں جاں بحق طالب علم سپرد خاک

منگل 12 جنوری 2016 15:21

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے 300 سے زائد لگ بھگ ملازمین جو کہ مختلف شعبہ میں تعینات ہیں گزشتہ دس سال سے مستقل ہونے سے محروم چلے آ رہے ہیں جبکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے عزیز و اقارب اور اپنے سگے بھائی اور ان کی اہلیہ کو اعلی گریڈ پر ترقیاں دے رکھی ہیں جبکہ اپنے پرنسل سیکرٹری مصدق حسین کو جو گریڈ 7 میں تعینات تھا اسے ترقی دے کر گریڈ 17 پر ترقی دے کر اپنا سیکرٹری تعینات کر لیا ہے آن لائن کے مطابق ایشیاء کی سب سے بڑی یونیورسٹی کہلانے والی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں 300 کے لگ بھگ ملازمین کام کر رہے ہیں جبکہ اس یونیورسٹی کے لئے 3600 ملازمین کی منظوری ہو چکی ہے مگر بدقسمتی سے زرعی یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں 300 کے قریب ایسے ملازمین بھی ہیں جو گزشتہ دس سال سے ملازمت میں مستقل ہونے کے لئے ہاتھ پاؤں ما رہے ہیں کیونکہ ان ملازمین کی کوئی سفارش ہے اور نہ ہی وہ رشوت دینے کے قابل ہیں یہ ملازمین جو نچلے طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 16 تک روزانہ اجرت کنڈیکٹ اور ایڈہاک ازم پر کام کررہے ہیں مگر انہیں کسی قسم کی مستقل ملازمین کی سہولتیں حاصل نہ ہیں ۔

(جاری ہے)

جبکہ زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ ہر سال فیسوں کی مد میں اضافہ کر کے کروڑوں روپے نہ صرف حاصل کر رہی ہے بلکہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے علاوہ دیگر غیر ممالک سے بھی امداد حاصل کر رہی ہے جبکہ غریب کنڈیکٹ ملازمین اپنی مستقل ملازمت کے لئے دھکے کھانے پر مجبور ہیں اور ان کی شنوائی نہیں ہو رہی ۔ زرعی یونیورسٹی کے ایڈہاک ، کنڈیکٹ اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شرف ، وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں زرعی یونیورسٹی کے دیگر مستقل ملازمین کی طرح انہیں بھی مستقل ملازمین تقرر نامے جاری کئے جائیں ۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ زرعی یونیورسٹی کے بعض پروفیسر اور ایسے انتظامیہ افسران جنہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے ترقیاں نہ دی گئیں تھیں وہ وائس چانسلر کے رویئے سے تنگ آ کر یاد تو ریٹائرمنٹ لے گئے ہیں یا ملازمت چھوڑ کر دیگر یونیورسٹیوں اور اداروں میں اپنی قابلیت کی بنیاد پر ملازمت کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :