قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود پاکستان پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2016کثرت رائے سے منظور کر لیا

بل کے تحت پاکستان بیت المال کا نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا ، وزارت مذہنی امور، نادرا اور کیڈ کے نمائندے شامل ہونگے ، کابینہ ڈویژن کا سیکرٹری بورڈ کا چیئرمین ہوگا

پیر 11 جنوری 2016 22:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود پاکستان پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2016کثرت رائے سے منظور کر لیا ۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف بل میں چندمزید ترامیم کرانا چاہتی تھیں تا ہم حکومت کی مخالفت پر سپیکر نے اپوزیشن کو الگ بل لانے کا مشورہ دیا ، بل کے تحت پاکستان بیت المال کا نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

جس میں وزارت مذہنی امور، نادرا اور کیڈ کے نمائندے شامل ہونگے ، کابینہ ڈویژن کا سیکرٹری بورڈ کا چیئرمین ہوگا، پیر کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیاتو تحریک انصاف کی شریں مزاری نے کہا کہ بیت المال بورڈ سے وزارت ترقی نسواں سماجی بہبود وخصوصی تعلیم کی نمائندگی نکال دی گئی ہے، بورڈ میں خواتین کی نمائندگی ہونی چاہیئے ، پیپلز پارٹی کی نصیر شاہ اور شازیہ مری نے کہا کہ بورڈ میں صوبوں کی بھی نمائندگی ہونی چاہیئے ، وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ بل اتفاق رائے سے قائمہ سے منظور ہو کر آرہا ہے ، اس موقع پر اسے تاخیر کا نشانہ بنایا جائے ۔

سپیکر نے اپوزیشن کو اپنی تجاویز پر مبنی نیا بل لانے کا مشورہ دیتے ہوئے رائے شماری کرائی جس پر بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا