چیئرمین سینیٹ نے اسلام آباد میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا ، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

سی ڈی اے پراؤیٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں عوامی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے گا، وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری کی یقین دہانی

پیر 11 جنوری 2016 21:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اسلام آباد میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملے کو قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے حوالے کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی جبکہ وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے ایوان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سی ڈی اے پراؤیٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں عوامی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے گا۔

پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر طلحہ محمود نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان اسلام آباد میں کو آپریٹو سوسائٹیوں کے امور بالخصوص انکی جانب سے منصوبہ بندی اور کمیونٹی سروسز کیلئے اراضی کی تخصیص کے معاملے میں کی گئی خلاف ورزیوں پر بحث کرے۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پراؤیٹ سوساٹیاں سکول کالج ہسپتال کمیونٹی ویلفیئر اور قبرستانوں کیلئے جگہ مختص نہیں کرتی نقشے میں ہوتی ہیں لیکن بعد میں انہیں کمرشل کر دیا جاتا ہے بے شمار ہاؤسنگ سوسائٹیاں غیر قانونی ہیں لوگوں کو دھوکہ دے کر پیسے بٹورے جاتے ہیں تین سال کا کہہ کر 12-12 سال ڈویلپمنٹ نہیں کرتے اخبارات میں اشتہار دے کر بکنگ شروع کر دیتے ہیں این او سی کے بغیر ہی سوسائٹیاں بنائی جاتی ہیں اور متعلقہ حکام خاموش رہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پارلیمان کے نام پر بھی سکیمیں شروع کی گئیں متعلقہ حکام ان سوسائٹیز کو پابند کریں کے وہ عوام کو کمیونٹی سروسز لازمی فراہم کریں ۔ بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سی ڈی اے کے سیکٹرز میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی دیہی علاقوں میں دو کمان سسٹم ہیں ۔ اسلام آباد کو پانچ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں تین دیہی اور دو شہری ہیں ہر سوسائٹی میں چار فیصد زمین سکولوں کیلئے دو فیصد قبرستانوں کیلئے اور 8 فیصد پارک کیلئے متخص کرنا ضروری ہے اس کے بعد ہی سی ڈی اے سوسائٹی کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنی فروخت شروع کرے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان تمام معاملات کی کوئی ایک محکمہ ذمہ داری لے ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ پرائیویٹ سوساٹیوں میں کمیونٹی سروسز کو لازمی بنائی جائے ۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے معاملے کو قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :