زلزلہ سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے بیرون ملک سے بھیجے گئے 91کروڑ روپے کی امداد جلد ازجلد مستحقین پر خرچ کی جائے،سراج الحق

صوبائی و مرکزی حکومتیں شدید سردی میں بے گھروں لوگوں کی اپنے گھر تعمیر کرنے میں مدد کو یقینی بنائیں،امیرجماعت اسلامی

پیر 11 جنوری 2016 21:30

دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ زلزلہ سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے بیرون ملک سے بھیجے گئے 91کروڑ روپے کی امداد جلد ازجلد مستحقین پر خرچ کیے جائیں اورصوبائی و مرکزی حکومتیں شدید سردی میں بے گھروں لوگوں کی اپنے گھر تعمیر کرنے میں مدد کو یقینی بنائیں۔وہ پیر کے روز اپنے آبائی علاقہ کے مختصر دورے کے دوران ثمر باغ کے علاقہ شنٹولہ میں شجر کاری مہم کے افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

،سینیٹر سراج الحق نے پودا لگاکر شجر کاری مہم کا افتتاح بھی کیا اس موقع پر نومنتخب ایم پی اے اعزازالملک افکاری،تحصیل ناظم سعید باچامحکمہ جنگلات کے افسران سمیت علاقے کے عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مرکزی سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے یہاں کے عوام شدید مشکلات کے شکار ہیں اور اعزازالملک افکاری کی بحیثیت رکن اسمبلی کے نوٹیفیکیشن کے اجرا میں عدالتی احکامات کے باوجود تاخیر کی وجہ سے عوام صوبائی اسمبلی میں نمائندگی کے اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان آئندہ پیشی پر نوٹیفیکیشن جاری کردیگی انہوں نے کہا کہ حالیہ زلزلوں سے دیر اور چترال میں بہت بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤندیشن کے خدائی رضا کاروں نے اپنی بساط سے بڑھ کر مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کی تھی۔اندروں ملک اور بیرون ملک سے لوگوں نے بہت زیادہ تعاون کیا۔

باہر ممالک سے متاثرین کے لیے91کروڑ کی امداد آئی ہے ہے لیکن حکومتوں کے روایاتی سست طریقہ کار کی وجہ سے اس شدید سردی میں بے گھر لوگں کو یہ امدا نہ پہنچ سکی اور خدشہ ہے کہ استعمال ہوئے بغیر یہ رقم واپس نہ ہو جائے ۔انھوں نے کہا کہ ہم ہر فورم پر متاثرین کو انکا حق دلانے کے لیے آواز اٹھائیں گے اور ان کے گھر آباد کرنے میں مددکریں گے۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ملک ایسے حکومت کا قیام چاہتی ہے جس میں عوام کو اپنے آئینی حقوق ملیں گذشتہ 68سال سے ایک مخصوص طبقے نے سیاست اورجمہوریت کو یرغمال بنا کر عوام کے حقوق غصب کئے رکھے ہیں عوام کا حق بنتا ہے کہ انکو علاج ،تعلیم ،پینے کا صاف پانی ،چھت اور صحت من تفریحی ماحول میسر ہو لیکن حکمران عوام کو اپنے آئینی حقوق سے محروم رکھ کر مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے روضہ رسول کے جوار میں میرے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستان میں اسلامی بینکاری شروع کرینگے اور سود جیسی لعنت سے قوم کو نجات دلائنگے ،انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ وہ فحاشی و عریانی کا خاتمہ کرینگے اور اسلامی قوانین کا نفاذ کریں گے وہ قوانین جو آئین میں موجود ہیں ان پر ہی عمل درامد کرائینگے لیکن تین ماہ گذرنے کے بعد بھی انہوں نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا فحاشی و عریانی حدوں کو کراس کرگئی ہے ایسی فحاشی تو مغرب ،چائنہ و دیگرسیکولر ممالک میں بھی نہیں جو یہاں جاری ہے وہاں بھی ایک قانون ہے اور اس قانون کی وجہ سے فحاشی وعریانی کی ایسی اجازت نہیں لیکن یہاں اسلامی آئین کے ہوتے ہوئے فحاشی عروج پر ہے ایسے میں زلزلے اور قدرتی آفات ہی آئینگے آسمان سے پھولوں کی بارش نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :