آصف زرداری اور انکے خاندان نے بے نظیر بھٹو قتل کی منصوبہ بندی کی،جعلی وصیت نامہ دکھا کرجائیداد، پیپلز پارٹی کی قیادت اور حکومت حاصل کی، بینظیر بھٹو اورآصف زرداری کے باہمی تعلقات خراب تھے ،آصف زرداری نے بی بی کو قتل کروانے اور ثبوت مٹانے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے،زرداری خاندان نے قتل خود کروایا اورپرویز مشرف پر الزم لگایا، حقائق تک پہنچنے کیلئے رحمان ملک اور آصف زرداری کو پکڑا جائے

آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد امجد کا بیان

پیر 11 جنوری 2016 21:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جنوری۔2016ء ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد امجد نے الزام عاید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری اور ان کے خاندان نے بے نظیر بھٹو قتل کی منصوبہ بندی کی اورجعلی وصیت نامہ دکھا کرجائیداد،پیپلز پارٹی کی قیادت اور حکومت حاصل کی،بی بی اور زرداری کے باہمی تعلقات خراب تھے اور بی بی نے ابوظہبی سے پاکستان سفر سے پہلے زرداری کو نیویارک رہنے کو کہا تھا،آصف زرداری نے بی بی کو قتل کروانے اور ثبوت مٹانے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے،زرداری خاندان نے قتل خود کروایا اور جنرل(ر)پرویز مشرف پر الزم لگایا۔

حقائق تک پہنچنے کے لئے رحمٰن ملک اور آصف زرداری کو پکڑا جائے۔نجی ٹی وی چینل کی اس حوالے سے رپورٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی کی اہم شخصیت نے ایک ادارے کے ذریعے بیت اﷲ محسود کو بی بی قتل کے لئے 30کروڑ روپے ادا کئے۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کی منصوبہ بندی آصف علی زرداری اور ان کے خاندان نے کی جنہوں نے جعلی وصیت نامہ دکھا کر پیپلز پارٹی کی قیادت، جائیداد اور بعد ازاں حکومت حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی طرف اپنی بیٹی کے ذریعے بی بی کو فون کر کے جلسہ گاہ میں سر گاڑی سے باہر نکال کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دینے کے لئے کہنا، بی بی کے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہ دینا،قتل کے ثبوت مٹانے کے لئے بی بی کے محافط خالد شہنشاہ کو قتل کرنے کا اہتمام کرنا، بی بی کا موبائل فون بلاول ہاؤس میں چھپا لینااور سب سے بڑھ کر یہ کہ اپنے پانچ سالہ دوراقتدار میں بی بی قتل کیس حل نہ کروانا اس بات کا ثبوت ہیں کہ آصف علی زرداری اس کیس میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رحمٰن ملک جو بی بی کے سیکیوریٹی آفیسر تھے وہ خود کش حملہ کے سہولت کار بنے۔وہ بی بی کو لیاقت باغ میں مرتا چھوڑ کر بابر اعوان کے ساتھ اسلام آباد بھاگ گئے۔انہوں نے ہی بی بی کی اسلام آباد واپسی کا روٹ تبدیل کیا۔ان ساری باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹولہ بی بی کے قتل میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)پرویز مشرف پر بے بنیاد الزام لگایا جارہا ہے جبکہ وہ بے گناہ ہیں اور انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آصف علی زرداری اور رحمٰن ملک کو پکڑ کر تحقیقات کی جائیں تو حقیقت سامنے آ جائے گی۔