بھارت نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

بھارت اب پٹھان کوٹ حملے کے الزامات پاکستان پر لگانے کی بجائے اندرونی عناصر سے تحقیقات کرنا چاہتا ہے ،سفارتی ذرائع

پیر 11 جنوری 2016 19:10

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) بھارت نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ،حملے میں ملوث ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ کو کلین چٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے وزیرداخلہ راج ناتھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے پٹھان کوٹ حملے میں ملوث ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ کوکلین چٹ دینے کے امکانات کو رد کردیا اور ایس پی سے مزید تفتیش جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سب سے پہلے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ کار اندرون ملک بڑھایا جائے اور جو عناصر اس حملے میں ملوث ہیں ان سے مزید تفتیش کی جائے۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونیوالی ملاقات میں پاک بھارت موجودہ تعلقات اور پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے بعد کچھ عناصر نے پاک بھارت تعلقات کو خراب کرنے کے لئے پاکستان پر فوری الزامات کی بوچھاڑ کردی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے عمل کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے وزراء اعظم نوازشریف اور نریندری مودی کے درمیان ہونیوالی حالیہ ملاقات کے بعد تعلقات میں بہتری آئی جو کچھ عناصر کو پسند نہیں آئی اس لئے بھارتی حکومت نے حملے کے الزامات پاکستان پر لگانے کی بجائے اس میں ملوث اندرونی عناصر سے تحقیقات کررہی ہے ۔ ملا قات میں رواں ما ہ دونو ں ممالک کے ما بین خا رجہ سیکر ٹر یز سطح مذاکرات پر بھی تبا دلہ خیال کیا گیا ۔