وفاقی اور صوبائی اداروں نے فنڈز کلیئرنگ اور مالی فوائد کے لئے جعلی کمیٹیاں قائم کر لیں

پیر 11 جنوری 2016 16:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) وفاقی اور صوبائی اداروں کی بڑی تعداد نے مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں سے مشینری اور ساز و سامان کی خریداری کیلئے فنڈز کی کلیئرنگ کیلئے جعلی کمیٹیاں قائم کیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کمیٹیوں نے ایسی مصنوعات کی خریداری کیلئے گرین سگنل دیا جس سے قومی خزانہ پر بھاری بوجھ پڑا اور اس تمام طریقہ کار میں معاونت فراہم کرنیوالوں کو ٹیکس ادائیگیوں میں آسانیاں دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق پروکیورمنٹ اقدام حکومتی تنظیموں کی ڈیمانڈ کے ردعمل میں نہیں کیا گیا۔ بلکہ سپروائزری حکام کی مشینری اور ساز و سامان سپلائزرز کیساتھ ہوبنو بنک کا نتیجہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس طرح کی پروکیورمنٹ میں سالانہ پانچ سو بلین روپے کی رقم نالیوں کی نذر ہو جاتی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس طرز کی پروکیورمنٹ میں قوانین کی خلاف ورزیاں کی جاتیں۔

ان میں پبلک پروکیورمنت ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی‘ فیلڈ تنظیموں جیسا کہ زراعت‘ ایجوکیشن‘ ہیلتھ‘ منرلز‘ ائل اینڈ گیس اور دیگر سے آنیوالی ڈیمانڈ کے پس منظر میں خرید کا دائرہ بڑھا دینا‘ اور ایسی مصنوعات کی خریداری جو کہ کسی برانڈ سے متعلقہ ہوں اور ان کمپنیوں سے مخصوص ہوں جن ایجنٹس پاکستان میں ککبیکس میں بھاری ادائیگیاں کریں۔