حکومت نے پیشگی شرائط پوری کیے بغیر کرا چی میں1320 میگا واٹ کے منصوبے کی منظو ری دیدی

ملکی معیشت پر بھاری بوجھ پڑنے کا امکان

پیر 11 جنوری 2016 14:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) حکومت نے پیشگی شرائط پوری کیے بغیر جلد بازی میں کراچی کے قریب ایک ارب 90 کروڑ ڈالر مالیت کے ایک ہزار 320 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کے منصوبے کی منظوری دے دی، جس سے ملکی معیشت پر بھاری بوجھ پڑنے کا امکان ہے۔یہ پہلا بڑا پراجیکٹ ہے جسے 46 ارب ڈالر کے پاک۔ چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت منظور کیا گیا، اس پراجیکٹ کی منصوبہ بندی میں احتساب بیورو کے سابق چیئرمین اور وزیراعظم نواز شریف کے قریب ساتھی سیف الرحمٰن نے بھی حصہ لیا، جبکہ وزیر اعظم گزشتہ سال اپریل میں اس منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھ چکے ہیں۔

سیف الرحمٰن نے خود اس منصوبے کی منظوری کی تقریب کی نگرانی کی، جس کے لیے فنڈ چین کی سائینوہائیڈرو ریسورسز لمیٹڈ اور قطر کی المرقاب کیپیٹل مشترکہ طور پر فنڈز فراہم کریں گے، جبکہ چین کا ایگزم بینک منصوبے کے لیے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ نتائج دکھانے کی جلد بازی میں پرائیویٹ پاور اینڈ انفرااسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے گزشتہ سال 22 دسمبر کو ڈائریکٹ لینڈرز ایگریمنٹ اور قانونی طور پر قابل اعتبار زمین کے حصول کے بغیر منصوبے کی منظوری اور اس کا اعلان کردیا۔

یاد رہیکہ حکومت اور اسپانسرز کے درمیان منصوبے پر عملدرآمد کا معاہدہ گزشتہ سال اپریل میں طے پایا تھا.منصوبے کی زمین کے تنازع کے باوجود پی پی آئی بی نے نہ صرف اس کی منظوری دی بلکہ اپنے طور پر منصوبے کی ضمانت بھی دے دی جس کے بعد وفاقی اور سندھ حکومت کے آمنے سامنے آنے کا بھی خدشہ ہے اور اگر یہ تنازع شدت اختیار کرگیا تو منصوبے کے اسپانسرز بین الاقوامی اداروں کے ذریعے سرمایہ کاری میں نقصان کے ہرجانے کا دعویٰ بھی کرسکتے ہیں۔