سعودی سفارتخانے پر حملہ پاسداران انقلاب کا منصوبہ تھا،ایرانی ذرائع ابلاغ
پیر 11 جنوری 2016 12:12
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) ایرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ پاسداران انقلاب نے تہران میں سعودی سفارت خانے پرحملہ کی منصوبہ بندی کی، یہ حملہ بلوائیوں کے ذریعے کرایا گیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کی جانب سے تہران میں واقع سعودی عرب کے سفارت خانے پر بلوائیوں کے ذریعے حملہ کرانے کی منظم منصوبہ بندی کا انکشاف کیا ہے اور بتایا کہ ایک ہفتہ پیشتر تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ پاسداران انقلاب کی طے شدہ سازش کا نتیجہ تھا۔
تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی دارالحکومت کی شمال مشرقی کالونی” شہید محلاتی العسکری“ میں تیار کی گئی تھی جس میں پاسداران انقلاب کی ذیلی ملیشیا کے اہلکاروں نے شرکت کی تھی۔(جاری ہے)
اس انکشاف نے ایرانی حکومت کی دوغلی پالیسی اور درپردہ سازشوں کی حکمت عملی کا پردہ چاک کردیا ہے۔ کیونکہ تہران حکومت کی طرف سے سعودی عرب کے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا تھا۔
ایرانی حکومت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے والے افراد نے قانون ہاتھ میں لے کر ایک نہایت سنگین قدم اٹھایا ہے جس پرانہیں سخت سزا دی جائے گی۔ایرانی نیوز ایجنسی نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے ایک نیم فوجی اہلکار کا ایک بیان نقل کیا ہے اور سیکیورٹی وجوہات کی بناء پراس کی شناخت ظاہرنہیں کی۔ اس کا کہنا ہے کہ باسیج ملیشیا کے اہلکار شہید مہتدی اڈے پر قائم ایک کانفرنس ہال میں جمع ہوئے جہاں پر انہوں نے سعودی عرب کے سفارت خانے پرحملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ باسیج فورس کے مذکورہ اڈے سے کچھ لوگ سعودی عرب کے سفارت خانے پر یلغار سے قبل فرمانیہ روڈ پر احتجاجی مظاہرے کے لیے بھیجے گئے۔ احتجاجی مظاہرہ کرنے والے تمام افراد بندوقوں اور دستی بموں سے بھی مسلح تھے۔ ان کے پاس بھاری مقدار میں آتش گیر مواد بھی تھا جس کی مدد سے انہوں نے سعودی عرب کے سفارت خانے کو آگ لگا دی تھی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سعودی عرب کے سفارت خانے پرحملے کے وقت بلوائیوں نے سفارت خانے کی املاک کی لوٹ مار کی۔ اگرچہ سفارت خانے کا عملہ اہم نوعیت کی دستاویزات اپنے ساتھ لے گیا تھا تاہم بلوائیوں نے وہاں موجود ریکارڈ بھی تلف کرنے اور اسے قبضے میں لینے کی کوشش کی۔ باسیج ملیشیا کے غنڈہ گرد سفارت خانے کی عمارت میں ایسے داخل ہوئے جیسے انہوں نے اسے فتح کرتے ہوئے اس میں موجود ہر شے کو مال غنیمت سمجھ رکھا ہے۔ انہوں نے سفارت خانے کے کمپیوٹر، موبائل فون اور دیگر سامان جنگ میں حاصل ہونے والا مال غنیمت سجھ کر لوٹا۔خیال رہے کہ ”شہید محلاتی“ کالونی دارالحکومت تہران کے اہم ترین علاقے میں واقع ہے جس میں ایرانی فوج کے سینیر افسران، حکومتی عہدیداروں کے خاندان مقیم ہیں۔ دیگر کالونیوں کی نسبت اسے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی ہے اور کالونی میں داخل ہونے اور باہر جانے والوں کی سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
چینی سائنسدانوں نے پھول سے خوبصورت ہیرا بنا لیا
-
چین، 41 ویں وائی فانگ بین الاقوامی پتنگ میلے کا آغاز، آسمان رنگین پتنگوں سے بھر گیا
-
ایلون مسک نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارش کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر4 ہوگئی
-
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے
-
سابق امریکی صدرٹرمپ کے خلاف کیس وِچ ہنٹ قرار
-
مشرق وسطی میں انتقام کے چکر کو روکنے کا وقت آگیا ہے ، اقوام متحدہ
-
اصفہان کی سیٹلائٹ تصاویر سے نقصان واضح نہیں، امریکی میڈیا
-
پانڈا ڈپلومیسی، چین 2 پانڈا امریکا بھیجے گا
-
امریکہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتا، بلنکن
-
روس کا سپرسونک بمبار طیارہ گر کر تباہ
-
ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.