صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کیلئے 60 ارب روپے کی لاگت سے صوبہ بھر میں سڑکوں اور پلوں کے منصوبوں کی منظوری دی ہے ، جب تک سڑکوں کے جاری منصوبے مکمل نہیں ہو جاتے رواں مالی کے دوران اس طرح کی نئی سکیمیں شروع نہیں کی جائیں گی، صوبے کے تمام بڑے شہروں کی اندرونی سڑکوں کی بحالی کیلئے اربن اپ لفٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے اسی پروگرام کے تحت چترال شہر کی سڑکوں کی تعمیر نو بھی اسی سال کی جائے گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اپرویز خٹک کی چترال کے نمائندہ وفد سے گفتگو

اتوار 10 جنوری 2016 22:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10جنوری۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اپرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کیلئے 60 ارب روپے کی لاگت سے صوبہ بھر میں سڑکوں اور پلوں کے منصوبوں کی منظوری دی ہے اور جب تک سڑکوں کے جاری منصوبے مکمل نہیں ہو جاتے رواں مالی کے دوران اس طرح کی نئی سکیمیں شروع نہیں کی جائیں گی تاہم اُنہوں نے کہاکہ صوبے کے تمام بڑے شہروں کی اندرونی سڑکوں کی بحالی کیلئے اربن اپ لفٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے اور اسی پروگرام کے تحت چترال شہر کی سڑکوں کی تعمیر نو بھی اسی سال کی جائے گی چترال کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اعلان کیا کہ قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر گھر بنانے کیلئے ایک ہاؤسنگ سکیم کے تحت پلاٹ فراہم کئے جائیں گے وفد نے رکن صوبائی اسمبلی فوزیہ بی بی کی قیادت میں آج یہاں وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات کی اور چترال کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات چیت کی چترال کے زلزلہ اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی سے متعلق صوبائی محکموں کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اُنہوں نے چترال میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے احکامات متعلقہ محکموں کو جاری کردیئے ہیں اور ان محکموں کو اب چترال یونیورسٹی کے منصوبے پر پیش رفت تیز کردینی چاہیئے تاکہ اس منصوبے سے صوبے کے دور افتادہ ضلع چترال کے عوام کو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات اُن کے اپنے ضلع میں ہی مہیا کی جا سکیں اُنہوں نے چترال کی زلزلہ اور سیلاب سے متاثرہ سڑکوں اور دیگر بنیادی سہولتوں کی بحالی ترجیحی بنیادوں پر اور ہر صورت مکمل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلئے بین الاقوامی ڈونر کانفرنس بھی منعقد کی ہے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے وفد کے مطالبے پر چترال کا دورہ کرنے کا یقین دلاتے ہوئے بتایا کہ اُنہوں نے تین متعلقہ وزراء کو بھی چترال کا جلد دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ وزراء چترال کے عوام کی مشکلات کا خود جائزہ لے کر ان مشکلات کو دور کرنے کے اقدامات کر سکیں اُنہوں نے اس موقع پر ترقیاتی کاموں پر عمل درآمد سے متعلق موجودہ صوبائی حکومت کی حکمت عملی واضح کرتے ہوئے بتایا کہ صرف اُن سکیموں پر کام شروع کیا جائے گا جو مقررہ وقت پر مکمل کی جا سکتی ہوں اور جن کیلئے پورے مالی وسائل دستیاب ہوں وزیراعلیٰ نے اس موقع پر چترال یونیورسٹی ، قاقلاشٹ ہاؤسنگ سکیم، اریگیشن واٹر چینل، اٹاخلٹ۔

(جاری ہے)

وربخون روڈ، ایون۔بمبوریت روڈ، چترال۔گرم چشمہ روڈ، ریسکیو1122 ، ورکنگ وومن ہاسٹل، ریشون ہائیڈل پراجیکٹ اور چترال کے بعض دیگر منصوبوں پر پیش رفت کی رپورٹ بھی متعلقہ محکموں سے طلب کرلی ۔