ماموں کانجن،غذائی قلت سے سات سالہ بچہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہوگیا

ہفتہ 9 جنوری 2016 12:35

ماموں کانجن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) ماموں کانجن کے نواحی گاؤں558 گ ب میں مزدوری کر کے اپنے گھر کا سلسلہ چلانے والے محنت کش عمر حیات کا دوسالہ بیٹا شمیر غذائی قلت کے باعث اپنی دونو ں ٹانگوں سے معذور ہونے لگا ہے اسکی ٹانگیں بے جان ہوکر سوکھنے لگی ہیں مگر وہ گھر میں فاقے ہونے کے سبب اپنے بیٹے کو کسی ڈاکٹر کے پاس بھی نہیں لے جا سکا ،عمر حیات نے اپنے بچونکی بیماری سے معذوری اور ان کے علاج کے لئے پیسے نہ ہونیکی بنا پر خود سوزی کرنے کی کوشش کی تھی جو اہل خانہ نے ناکام بنا دی ،عمر حیات نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے دو بچے ہیں ،سات سالہ بیٹا سانول چند سال قبل غذائی قلت سے دونوں ٹانگوں سے معذور ہوگیا جبکہ اب اس کا دوسرا 2 سالہ بچہ شمشیر بھی اسی بیماری میں معذور ہونے لگا ہے جن کا علاج کرانے کے لئے ان کے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے گھر میں فاقے ہیں کھبی مزدوری مل جاتی ہے کھبی نہیں گاؤں کے ڈاکٹر سے دوائی لیتے رہیں ہیں مگر افاقہ نہیں ہوا کسی بڑے ڈاکٹر کو دیکھانے کی سکت نہیں سرکاری سطح کا قریب ترین کوئی ہسپتال بھی نہیں ہے ،لواحقین نے دونوں بچوں کو ماموں کانجن کے رورل ہیلتھ سینٹر لا ئے جہاں ڈاکٹر محمد افضل نے بتایا کہ بچوں کی دونوں بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر معذور ہوئے ہیں اسی وجہ سے چھوٹے بچے کے بازؤں اور ٹانگوں کی ہڈیاں بھی ٹیڑھی ہو رہی ہیں جن کا علاج ممکن ہے مگر ہمارے پاس ان کے متعلقہ ادویات نہیں ہیں یہاں کی سماجی فلاحی اور اصلاحی تنظیموں نے صوبائی وزیر صحت اور وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے عمر حیات کے بچوں کے مرض کی تشخیص کر ائی جا ئے،مقامی محکمہ صحت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے اسے غذائی قلت قرار دے رہا ہے اور اگر غذائی قلت یا ہڈیوں سمیت کوئی اور بیماری ہے توبھی انکا علاج کرایا جائے کیونکہ علاج کروانا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔

متعلقہ عنوان :