پاکستان کے غیر ملکی سفارتی مشنز کے آڈٹ افسران پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئے

ہفتہ 9 جنوری 2016 12:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) پاکستان کے غیر ملکی سفارتی مشنز کے آڈٹ افسران پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئیاور غیر متعلقہ افسران اعلیٰ عہدے سے فوائد اٹھاتے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق آفس آف دی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مبینہ طور پر غیر متعلقہ افسران بھیجے جنہوں نے سال 2013-14ء کے دوران سفارتخانوں کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا جس سے آڈٹ کی کوالٹی بھی متاثر ہوئی رپورٹس کے مطابق بیرونی آڈٹ کیلئے کسی بھی آفیسر کو فی وزٹ کا آٹھ لاکھ اعزازیہ دیا جاتا ہے جبکہ ان کے رہائش اور کھانے پینے کے اخراجات سفارت خانہ ادا کرتا ہے رپورٹس میں مراسلوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اے جی پی آفس نے ایسے افسران کو بھیجا جن کو کبھی وزارت خارجہ یا سفارتخانوں کے آڈٹ کا تجربہ نہیں تھا یہ افسران نیویارک ، واشنگٹن ، شکاگو ، ویانا ، ہیگ ، روم ، برسلز ٹورنٹو ، اوٹاوہ پیرس بارسلونا میڈرڈ کوپن ہیگن اوسلو فرینفکرٹ انقرہ ، استنبول ، قاہرہ اور دیگر سفارتخانوں کے اکاؤنٹس آڈٹ کیلئے بھیجے گئے ۔

دریں اثناء اے جی بی کے ترجمان جمال عبدالناصر عثمانی انٹرنیشل آڈٹ ڈائریکٹوریٹ سے بھی آڈیٹرز کی ضرورت تھی اور یہ کہ کو بیرون ملک بھیجا نہیں جاسکتا اور متعلقہ شعبے میں تجربے کی بنا پر افسران کو بھیجا گیا

متعلقہ عنوان :