تھر،قحط سالی سے مزید 7بچے جاں بحق ، مجموعی ہلاکتیں 27 ہوگئیں،220 ہسپتال منتقل

ہفتہ 9 جنوری 2016 11:19

مٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء ) سندھ کے قحط زدہ ریگستانی علاقے نے مزید 7 بچوں کو نگل لیا جس کے نتیجے میں رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی جبکہ 220 بچوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال میں داخل کروایا گیا ۔مزکورہ بچے ہسپتال منتقل کیے جانے سے قبل ہی موت کا شکار ہوئے، ان میں سے 4 بچوں کا تعلق نگرپارکر کے دیہی علاقوں اور دیگر 3 کا تعلق مٹھی، اسلام کوٹ اور ڈیپلو سے ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے موجودہ صورت حال پر قائم کی جانے والی کمیٹی کے رکن اور صوبائی وزیرِ خوراک سید نصیر حسین شاہ نے مٹھی کے ہسپتالوں کا دورہ کیا۔بعد ازاں ڈپٹی کمیشنر کے دفتر میں مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت قحط زدہ علاقوں میں قائم صحت کے یونٹس میں ’مکمل سہولیات فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم‘ ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے تسلیم کیا کہ علاقے میں قحط کی صورت حال ہے ۔دوسری جانب صحرائے تھر میں مویشیوں میں بھی بیماری پھیل گئی، مختلف دیہات میں درجنوں مویشی بیماریوں میں مبتلا ہو کرہلاک ہو گئے۔ سیکڑوں مویشی جان لیوا وائرس کا شکار ہو گئے ۔تھر کے صحرا میں خشک سالی سے مور اور بچوں کے بعد اب جان لیوا بیماریاں مویشیوں میں بھی پھوٹ پڑی ہیں۔ محکمہ حیوانات کے ذرائع کے مطابق تھر پارکر کے دیہاتوں میں مویشیوں میں بیماری پھوٹ گئی ہے جن سے بھیڑ اور بکریاں ہلاک ہو رہی ہے۔ محکمہ حیوانات تھر پارکر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر گھنشام داس نے مویشیوں میں بیماری اور ہلاکتوں کی تصدیق کی اور بتایا کہ مویشیوں میں نمونیا اور ماتا کے امراض پائے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :