اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کی وزیراعلیٰ بلوچستان کو صوبے کے مسائل اور عوام کودرپیش مشکلات کے حل کیلئے بھرپور حمایت کی یقین دہانی

جمعہ 8 جنوری 2016 22:22

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 جنوری۔2016ء ) بلوچستان حکومت میں شامل اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے نواب ثناء اﷲ زہری کو وزیراعلیٰ بلوچستان کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صوبے کے مسائل اور عوام کودرپیش مشکلات کے حل کیلئے انہیں بھرپور حمایت فراہم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار اراکین اسمبلی نے جمعہ کے روز اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیددرانی نے وزیراعلیٰ کومنصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کی وہ بہتر انداز سے کام کریں گے ۔ انہو ں نے کہا کہ اسمبلی ایک گھر کی مانند ہے جس کی وقار کی بلندی ان اولین ترجیح ہے اس کا وقار بلند ہوگا تو معاشرے میں اراکین اسمبلی کا بھی عزت اور وقار بلند ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعاون سے ترقی کے منازل طے کئے جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سمیت دیگر قائدین کابھی شکریہ اد اکیا اورکہا کہ انہیں اسپیکر بنانے میں ان کا اہم کردار رہا ۔ انہوں نے خود کو اسپیکر منتخب کرنے پر بلوچستان اسمبلی کے اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ وہ نومنتخب اسپیکر اور وزیراعلیٰ کو اس وقت مبارکباد پیش کریں گے جس وقت ان کی جانب سے ایوان اور حکومت کو مثالی انداز میں چلایا جائے گا ۔

انہوں نے شکایت کی بیوروکریسی کی جانب سے فائلیں موو کرانے میں بے جاتاخیر سے کام لیا جاتا ہے مانگی ڈیم کے پی سی ون کو ساڑھے تین مہینے بعد موو کیا گیا اگر ایسا کام چلتا رہا تو ہمارا حکومت ختم ہوگا لیکن منصوبہ شروع اور پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکیں گے ۔ نواب صاحب کا کہنا تھاکہ مانگی ڈیم کا پی سی ون ایک سال میں موو نہیں ہوسکاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح ہماری حکومت ختم ہوگی اور نتائج بعد میں آئیں گے خدا را عوام کے نمائندے کے کام کریں ہمیں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ہی عوام کے پاس جانا ہے ہمیں عوام کے مفاد سے متعلق کاموں میں بیوروکریسی سپورٹ کریں ۔

نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نواب محمدخان شاہوانی نے نواب ثنا ء اﷲ زہری کو وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکبادپیش کی اور کہاکہ ہمیں امیدہے کہ وہ مثبت انداز سے صوبے کے معاملات کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت ڈھائی سال تک اتحادی جماعتوں کے تعاون سے برسراقتدار رہی اور انہوں نے کوشش کی کہ نیک نیتی کے ساتھ تمام اتحادی جماعتوں و دیگر کو ایک ساتھ لے کر صوبے کی حالات اور معاملات کو ٹھیک کیا جائے ۔

بلوچستان وسیع و عریض صوبہ ہے جہاں قدرتی وسائل بھی بے شمار ہیں تاہم عوامی مسائل و مشکلات کو ٹھیک کرنے کے لئے بہت زیادہ محنت کی اب بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مری معاہدے پر خوش اسلوبی سے عمل درآمد کوخوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اب بھی صوبے کے حالات مشکل ترین ہیں امن وامان میں اگرچہ نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں بہتری آئی تاہم بعض عناصر اب بھی موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں اور جب بھی انہیں موقع ملتا ہے تو وہ قتل کرتے ہیں جس کی واضح مثال پولیس جانوں کی شہادت ہے ہماری دعا ہے کہ رب ان کے درجات بلند کریں ۔

انہوں نے کہاکہ ایوان ایک ٹیم کی مانند ہے ہمیں ٹیم ورک کی ضرورت ہے اس کے بغیر بہتری ممکن نہ ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نیک نیتی کے ساتھ نواب ثناء اﷲ کے ساتھ ہیں اگر کیپٹن کو دیگر اراکین کا ساتھ نہ ہو تو چاہے جتنی بھاگ دوڑ کرے اسے اہداف حاصل نہیں ہوسکتے ۔جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ وہ نواب ثناء اﷲ کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

سابق وزیراعلیٰ نے ٹی وی انٹرویو میں میرٹ کا دعویٰ کیا اور کہا کہ انہوں نے کسی کو بھی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا ۔ میں کہتا ہو ں کہ میں ان کے انتقام کا نشانہ بنا ہوں میرے گاؤں کے پکوڑے بیچنے والے اور ریڑھی لگانے والوں کو بھی 2 سال سے میری طرح ناکردہ گناہوں کی سزا دی جارہی ہے اور ہم قید میں ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ مجھ پر پولیس اہلکاروں کر تھپڑ مارنے کا الزام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ دہشت گردہیں اور لوگوں کا خون بہاتے ہیں انہیں معاف کرکے ہمارے علاقے میں ہی آباد کردیاگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری اور علاقے کے غریب لوگوں کا قصور پاکستان اور فوج کو سلام پیش کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کا دعویٰ کرنے والے ڈاکٹر عبدالمالک نے مجھ سے انتخابات میں ہارنے والے کو 52 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز دی جبکہ تعلیم میں بھی منظور نظر افراد کو نوکریاں دی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک حلقے میں سو جبکہ میرے حلقے میں ایک چپڑاسی کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کا دعویٰ وزیراعلیٰ کررہے ہیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ پاک فوج ، ایف سی اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا کارنامہ ہے ہمیں نواب ثناء اﷲ سے بہت زیادہ امیدیں ہیں ۔ سابقہ دور حکومت میں پوسٹیں فروخت ہوئیں جس میں وزرا بھی شامل رہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری سابقہ ڈھائی سالہ دور حکومت کی پالیسی پر عمل کرنے کی بجائے نئے سرے سے کام شروع کرے ۔ا نہوں نے کہا کہ انہیں بیٹوں کی شادی اور عزیز و اقارب کی فاتحہ خوانی میں بھی شرکت نہیں کرنے دی جارہی ۔ وہ پاکستانی ہے اور آخر دم تک پاکستانی رہیں گے ۔ انہوں نے ایوان کے اراکین سے سوال کیا کہ وہ بتائیں کیامیں دہشت گرد ہوں میں اورمیری قوم محب الوطن پاکستانی ہیں اگر میری قوم میں ایک بھی انٹی اسٹیٹ آدمی ہے تو بتایاجائے میں اسے خود نمٹوں گا۔

انہوں نے کہاکہ کسی کوایک روپیہ نہ دینے کے دعویدار وزیراعلیٰ اخبارات کو پانچ پانچ سے دس دس لاکھ روپے دے چکے ہیں ایک مقامی روزنامے کے مالک کو بھی جو میرا جاننے والا ہے رقم دیئے گئے ہیں ۔ پشتونخوامیپ کے سید لیاقت آغا نے خطاب کرتے ہوئے کابینہ کی تحلیل کے بعد پشین میں گریڈ ایک سے 15 تک کی تعیناتیاں کی گئی ہیں جس کے متعلق وہ وزیراعلیٰ کو بتاچکے ہیں اور انہوں نے اس بابت ایک لیٹر بھی جاری کیامگر تعیناتیوں میں میرا اور دیگر کا نام لیا جارہا ہے انہوں نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ تمام تعیناتیوں کے احکامات منسوخ کریں اور کی گئی تعیناتیوں بارے اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیٹی بنا کر نوکریوں کی خرید وفروخت کی تحقیقات کرائیں۔

اس موقع پر پشتونخوا میپ کے ڈاکٹر حامد اچکزئی نے بھی شکایت کی اور کہاکہ ضلع قلعہ عبداﷲ میں بھی ایسی شکایات ہیں وہاں ضلع کی بجائے ڈویژنل سطح پر تعیناتیوں کا معلوم ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھرمیں ایسا ہورہا ہے جس کا تدارک ہونا چاہیے ۔ جمعیت علماء اسلام کے مفتی گلاب کاکڑ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مبارکبادپیش کی اور کہا کہ جمعیت کے اراکین اسمبلی ہر اچھے کام میں ان کا بھر پور ساتھ دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کوشش کررہے ہیں کہ اس حکومت کو نہ چلنے دیا جائے تاہم اپوزیشن ان عناصر کی حوصلہ شکنی کرتی ہے اور توقع رکھتے ہیں کہ نواب صاحب عوامی خدمت کو شعار بنائیں گے ۔پشتونخوامیپ کے سردار رضا بڑیچ نے نواب ثناء اﷲ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا ہر ممکن سپورٹ انہیں حاصل رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی جماعت اور حلقے کی عوام کی طرف سے وہ ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے ۔

مسلم لیگ (ن) کی کشور جتک نے وزیراعلی ٰاور نومنتخب اسپیکر راحیلہ حمید درانی کو مبارکباد دی اورکہاکہ ہمیں امید ہے کہ ہماری حکومت بہتر انداز سے کام کرے گی اور گزشتہ دور حکومت کی مثبت پالیسیو ں کو آگے لے کر ان کی کوتاہیوں سے سبق حاصل کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ عوام نے نواب کی وزیراعلیٰ بننے پر جس جوش و جذبے کا مظاہرہ کیاہے ہمیں امید ہے کہ
انہیں مایوس نہیں کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت تعلیم و صحت سمیت توانائی بحران پر قابو پانے کی بھی ہر ممکن کوشش کرے گی ۔ پشتونخوا میپ کے نصراﷲ زیرے نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور اسپیکر بلوچستان کو مبارکباد دی اورکہا کہ ان کی دور حکومت میں اسمبلی نے بہتر انداز سے قانون سازی کی او رصحت و تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں اہم اقدامات کئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ موجودہ حکومت ماضی کے منصوبوں کو عملی جامع پہنانے کے لئے گڈ گورننس میں مزید بہتری لائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سود کے خلاف خواتین کے حقوق 25A سمیت دیگر 40 کے قریب قوانین کی اسمبلی نے منظوری دی ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہاں قوموں کے حقوق سے انکار کیا جاتا رہا ہے یہاں اختیارات وزیراعلی اور اسمبلی کے پاس ہونے چاہیے مگر ایف سی نے سابق وزیراعلیٰ کے دور میں اسمبلی سے پاس کرائے گئے اس قرار داد کو نہیں مانا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ہرنائی کول مائنز سے چلے جائیں اور لوگوں سے رقوم نہ لیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں زراعت اور گلہ بانی ختم ہوچکے ہیں جبکہ کسٹم اور ایف سی حکام نے تاجر برادری کاجینا حرام کر رکھا ہے ۔ وہ دکانوں اور گوداموں سے مال اٹھارہے ہیں اگر واگہ بارڈر پر کاروبار جائزہے تو یہاں بھی ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال پر واضح کردیا گیا ہے کہ وہ اقتصادی راہداری روٹ کے بارے میں28 مئی 2015 کو ہونے والے اے پی سی کے اعلامیہ اور وزیراعظم کے وعدوں پر عمل درآمد کو ممکن بنائیں ۔

انہوں نے نادرا اورپاسپورٹ آفس کے عملے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ جائز کام پر بھی لوگوں سے رشوت طلب کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انگریز کو سرزمین سے بے دخل کرنے میں ہمارے قائد صمد خان اچکزئی ود یگر نے بھر پور کردار ادا کیا تھا ہمیں برابری کی بنیادپرحقوق چاہیے ۔ مسلم لیگ (ن ) کے رکن اسمبلی محمد خان لہڑی نے نواب ثناء اﷲ زہری کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہمیں امیدہے کہ نواب ثناء اﷲ کی زیر قیادت حکومت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور صوبہ مزید ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔

مالک کاکڑ نے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور اسپیکر کو مبارکباد دی اورامید ظاہر کی کہ وہ بہتر انداز سے کام کرتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھائیں گے ۔ نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے کہاکہ خاتون اسپیکر کا انتخاب بڑی بریک تھرو ہے ہماری حکومت میں ایسا ممکن ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی سالہ حکومت میں ان کی جماعت کی کارکردگی شاندار رہی ۔

انہوں نے انسرجنسی کے خاتمے کے لئے بڑی کامیابیاں سمیٹی اور ٹیبل ٹاک کے ذریعے مسائل کا حل ڈھونڈ نکالا ۔ پرنس احمد علی نے کہا کہ ڈویژن کی سطح پر ماسٹر پلان ترتیب دیئے جائیں ہمیں مفاہمت اوربہتری کی فضاء سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔ انہوں نے ایم پی اے ہاسٹل کی احاطے سے گاڑی چوری اور کمرے کو توڑنے کے واقعہ کا بھی ذکر کیا جس پر اسپیکر اسمبلی راحیلہ حمید درانی نے اپنی زیر صدارت اراکین اسمبلی پرنس احمدعلی ، طاہر محمود ، جعفر خان مندوخیل اور معصومہ حیات پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا اور وہ سیکورٹی معاملات کو دیکھیں گے ۔

اسمبلی اجلاس کے دوران رکن اسمبلی پرنس احمد علی نے وزیراعلیٰ کی اجازت سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اڈٹ رپورٹ برائے سال 2014-15 بر حسابات صوبائی زکواۃ فنڈ اور قومی ادارہ صحت بلوچستان ایوان میں پیش کیا ۔ انہوں نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آڈٹ رپورٹ برائے سال 2014-15 بر حسابا ت ضلعی زکواۃ کمیٹی لسبیلہ بلوچستان اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آڈٹ رپورٹ برائے سال 2014-15 بر حسابا ت ضلعی زکواۃ کمیٹی ضلع کوئٹہ اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آڈ ٹ رپورٹ برائے سال 2014-15 بر حسابا ت ضلعی زکواۃ کمیٹی ضلع واشک بلوچستان ایوان میں پیش کئے جبکہ وقفہ سوالات کو موخر کردیا گیا ۔ آخر میں اسپیکر اسمبلی راحیلہ حمید درانی نے 11 جنوری تک کے لئے اجلاس ملتوی کردیا ۔

متعلقہ عنوان :