تحریک دفاع حرمین شریفین کا اسلام آباد میں سعوی عرب سے اظہار یکجہتی اور ایرانی جارحیت کے خلاف تحفظ حرمین مارچ

جمعہ 8 جنوری 2016 21:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 جنوری۔2016ء) تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیراہتمام جمعہ کو یہاں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سعوی عرب سے اظہار یکجہتی اور ایرانی جارحیت کے خلاف تحفظ حرمین مارچ کیا گیااور ریلی نکالی گئی جومیلوڈی سے شروع ہوکر آبپارہ چوک میں اختتام پذیرہوئی۔۔تحریک دفاع حرمین شریفین میں شامل جماعتوں میں اہل سنت والجماعت پاکستان،انصارالامۃ پاکستان ،مرکزی جمیعت اہل حدیث ،جمیعت علماء اسلام (س)،جمیعت علماء پاکستان (نورانی گروپ) ،لبیک تحریک یا رسول اﷲ ﷺ،اشاعت التوحید والسنۃ ،سنی علماء کونسل ، سنی طلباء اتحادودیگر مذہبی جماعتوں کے ہزاروں کارکنان نے ریلی کی صورت میں مارچ کیا۔

ریلی کی قیادت انصارالامۃ کے امیر مولانا فضل الرحمن خلیل ،اہل سنت والجماعت پاکستان کے علامہ عطاء محمد دیشانی ، مرکزی جمیعت اہل حدیث کے علامہ علی ابوتراب ودیگر رہنماؤں نے کی ۔

(جاری ہے)

تحریک دفاع حرمین شریفین کے ترجمان مولانا فضل الرحمن خلیل نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق کسی سے پوشیدہ نہیں ہے جبکہ سعودیہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہاں تک کہ پاک بھارت جنگ میں بھی سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تھا اور ایران بھارت کے ساتھ کھڑا تھا ۔

پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش انتہائی غیرمناسب اقدام ہے جس کو کسی صورت پاکستانی قوم قبول نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 34اسلامی ممالک کے اتحاد کا ایک اہم حصہ اور ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے ۔پاکستان کو چاہیے کہ اس اتحاد کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔اس موقع پر مرکزی جمیعت اہل حدیث کے نائب امیر علامہ علی ابوتراب نے کہا کہ ایران حرمین شریفین کے خلاف سازشوں سے باز رہے اور اسلامی ممالک کا تشخص پامال نہ کرے ۔

پاکستان میں ایران کے حواری فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں جس پر حکومت کو ایکشن لینا ہوگا۔اہل سنت والجماعت پاکستان کے رہنماء علامہ عطاء محمد دیشانی نے کہا کہ ہم بحیثیت اسلامی ملک سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں حرمین شریفین صرف پاکستان کا ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا قبلہ ہے جس کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نوچ لیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اہل سنت والجماعت نے صحابہ کرام ؓ کی ناموس کے لیے آٹھ ہزار جانوں کا نذرانے پیش کردیے ہیں اب اگر حرمین اور مقامات مقدسہ پر آنچ آئی تو لاکھوں جانیں پیش کردیں گے۔انہوں نے کہاکہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حرمین شریفین اور امت مسلمہ کے لیے خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے رہنما ء علامہ عزیزاحمد چشتی نے کہا کہ ایرانی گماشتے کس حیثیت سے یہاں احتجاج کررہے ہیں ۔

انہوں نے شاہ سلمان کو سلام پیش کیا اور دہشتگردوں کو پھانسیاں دینے کی حمایت کا اظہار کیا ۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء مولانا عبدالمجید ہزاروی نے کہا کہ پاکستان میں موجود خانہ فرہنگ ایران دہشتگردی اور جاسوسی کے اڈے ہیں جنہیں فوری طور پر حکومت بند کرے۔پاکستان تحریک انصاف علماء ونگ کے صدر علامہ محمد قاسم قاسمی نے کہا کہ دفاع حرمین کے لیے پاکستان میں سیاسی ومذہبی جماعتوں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی دہشتگرد تنظیم حزب اﷲ کا رہنماء حسن نصراﷲ مکہ اور مدینہ پر قبضہ کا خواب چھوڑدے اس کی حفاظت اﷲ نے اپنے ذمہ لے رکھی ہے ۔مدینہ منورہ کی گلیوں کو خون میں نہلادینے کی دھمکی دینے والے اور انکے حامی کسی صورت مسلمان نہیں ہوسکتے ۔