اقتصادی راہداری منصوبے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے کوئی امتیا ز ی سلوک نہیں کیا جائے گا ،احسن اقبال

36ارب ڈالر سے توانائی کی منصوبے سے4500ہزار میگاواٹ بجلی بلوچستان کو ملے گی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات کی پریس کانفرنس

جمعہ 8 جنوری 2016 17:40

کوئٹہ((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 جنوری۔2016ء) )وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے کوئی امتیا ز ی سلوک نہیں کیا جائے گا 36ارب ڈالر سے توانائی کی منصوبے سے4500ہزار میگاواٹ بجلی بلوچستان کو ملے گی اقتصادی راہداری پر بھارتی ردعمل سوچھے سمجھے بغیر ہے راہداری منصوبے پورے خطے کو ترقی دیگا اور یہ منصوبے حکومت کا نہیں پورے قوم اور تمام اکائیوں کا مشترکہ منصوبہ ہے ہائیر ایجو کیشن کے ذریعے سب سے زیادہ منصوبے بلوچستان کو دی جائیگی کوئٹہ کے دوران کاریڈور کے متعلق جن پارٹیوں کے تحفظات ہے وہ خوش اسلوبی سے ختم کیئے اور اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی راہداری کو ملکر کامیاب بنائینگے یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس مو قع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری اراکین اسمبلی عبدالرحیم زیا رتوال،جعفر خان مندوخیل،پرنس احمد علی،نصر اﷲ زہری،محمدخان لہڑی،سر دار اسلم بذنجو اور جمال شاہ کا کڑ بھی مو جو دتھے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اقتصادی کاریڈور کے متعلق کوئٹہ کا دورہ کیا اور بلوچستان کی تمام سیا سی جماعتوں تاجروں کو تقریباً8گھنٹے تک تفصیل کے ساتھ بریفنگ دی اور ان پر واضح کیا گیا کہ اس منصوبے میں خیبر پختونخوا امتیازی سلو ک نہیں کیا جارہا ہے بلوچستان اس منصوبے کا گیٹ وے ہو گا اور اسب سے زیا دہ فائدہ بلوچستان کو ہی ملے گا انہوں نے کہا کہ ژوب کے مقام پر وزیر اعظم میاں محمدنوازشریف نے جس منصوبے کا افتتاح کیا وہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہے جو دسمبر 2016تک مکمل ہو گا انہوں نے کہا کہ ویسے اقتصادی منصوبے ایک لمبی سفر کا ہے جو 2030تک مکمل کرینگے جس میں سب سے زیا دہ توجہ توانائی اور پانی کی بحران کو ختم کرینگے انہوں نے کہا کہ ملا قات کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہر ی نے جو تجاویز دی ان میں سر فہرست گوادر اور کو ئٹہ کی پانی شامل ہے اور وزیر اعلیٰ کی ویژن مثبت ہے ہم وزیر اعلیٰ کی تجویز کو وزیر اعظم کے سامنے رکھیں گے گوادر اور کوئٹہ میں پانی کی بحران کی خاتمے کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر ختم کرینگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم کی معیا ر کو بہتر بنانے کیلئے ہایئر ایجو کیشن کے ذریعے سب سے زیادہ منصوبے بلوچستان کو دی جائینگے بلوچستان میں اس وقت 3یونیورسٹیاں کی حالات بہتر بنانے کیلئے اقداما ت کر رہے ہیں اور وومن یونیورسٹی میں ایک نئے کمپیکس بنائینگے انہوں نے کہا کہ جس جگہ پر 12بچوں کو دہشتگردوں نے شہید کیا اس یا دگار پر جا کر معائنہ کیا اور یونیورسٹی کی حالات دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی کیونکہ جس وقت دہشتگردوں نے یونیورسٹی پر حملہ کیا اس وقت تک 15سو بچیاں زیر تعلیم تھے لیکن آج وہی تعداد 5ہزار تک پہنچ گیا جس سے معلوم ہو تا ہے کہ بلوچستان کی عوام تعلیم چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور پورے ملک میں نیئے کارخانے بنانے کیلئے بجلی کی ضرورت ہے توانائی کی مد میں جو 36ارب روپے ملتے ہیں اس سے پورے ملک میں ساڑے 17ہزار میگاواٹ پیدا کرینگے جس میں ساڑے 4ہزار میگاواٹ بلوچستان کو دینگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے جس طرح مشرقی روٹ کو سہولیات دینگے وہی سہولیات مغربی روٹ کو بھی دینگے یہ تاثر غلط ہے کہ وفاق ایک صوبے کو نوازتے ہیں انہوں نے کہا کہ پا ک چین اقتصادی راہداری حکومت کا نہیں ملک اور پوری قوم کا ہے اس پر تمام اکائیوں کا یکساں حق ہے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی بھی صوبہ کو نظر انداز نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ مو جو د ہ حکومت نے 2سال کے دوران بلوچستان کی تمام فنڈز وقت کے مطابق فراہم کیئے گئے اور کسی بھی منصوبے اسکیمات میں کٹوتی نہیں کی جس کا اعتراف چیف سیکرٹری بلوچستان نے خود کیا انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں 35سال مارشالا نہیں آتی تو آج بلوچستان سمیت پورے ملک کا نقشہ تبدیل ہو تا انہوں نے کہا کہ انشاء اﷲ آئندہ ڈھائی سالوں کے دوران ملک اور خاص کر بلوچستان کی تقدیر بدل دینگے کیونکہ ہم عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں اور 2018میں عوام کو جواب دے ہو نگے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ گوادر سے افغانستان اور سنٹرل ایشاء تک اور پیشاورسے افغانستان تک لے جائینگے انہوں نے کہا کہ ملک کو صوبے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ باہر سے سرمایہ کا رآ کر یہاں سرمایہ کاری کریں لیکن وہ اس صورت میں کامیاب ہونگے جب ہم یکجہتی کا مظاہر ہ کریں اور دھمکیاں امیز رویہ ترک کرنا ہو گا ۔