این ایچ میں اربوں روپے کرپشن کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا

چیئرمین این ایچ نے من پسند کمپنی کو ساڑھے آٹھ ارب کے ٹھیکے دیدیئے ،وزیر اعظم بھی ناراض ہیں ، پاک چین اقتصادی منصوبہ کو متنازعہ بنانے پر این ایچ افسران کی سرزنش

جمعرات 7 جنوری 2016 22:54

این ایچ میں اربوں روپے کرپشن کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جنوری۔2016ء) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں اربوں روپے کا ایک نیا سکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے۔ چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور جنرل مینجر مختار درانی نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اربوں روپے کے منصوبوں کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو الاٹ کر دیا ہے۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی غلط پالیسیوں کے باعث پاک چین اقتصادی منصوبہ کو ابتداء ہی سے متنازعہ بنا دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی این ایچ اے افسران پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی پیک منصوبہ کے تحت نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے این 50 پر لاٹ نمبر 1 ژوب تا مغل کوٹ کے درمیان شاہراہ کی تعمیر کے لئے کمپنیوں سے درخواستیں طلب کیں تھیں اس طرح این اے 70 پرقلعہ سیف اللہ سے لورالائی سڑک کی تعمیر کیلئے تعمیراتی کمپنیوں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں کی مجموعی لاگت کا تخمینہ ساڑھے آٹھ ارب لگایا گیا تھا اس منصوبہ کی تعمیر کے لئے متعدد کمپنیوں نے اپنی اپنی بڈ (Bid) پیش کیں۔ این ایچ اے حکام نے ابتدائی طور پر مقبول ایسوسی ایٹس اورزرغون جے وی کو اس منصوبہ کی تعمیر کے لئے موزوں فرم قرار دے دیا تاہم منصوبوں کا ٹھیکہ اپنی من پسند کمپنیوں کو دیدیا جس میں بھاری کرپشن کی گئی ہے ان دونوں شاہراہوں کی تعمیر کا ٹھیکہ اب چین کی کمپنی لیمک کنسٹرکشن انڈسٹری اینڈ ٹریڈ اور ظاہر خان اینڈ برادرز کو ٹھیکہ دیدیا گیا ہے جس میں قواعد و ضوابط کی شدید دھجیاں بکھیری گئیں اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی بھی سامنے آئی ہے ۔

آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اربوں روپے کے اس منصوبہ میں کم سے کم لاگت میں تیار کرنے کی (Bid) بڈ مقبول ایسوسی ایٹس اور زرغون جے وی نے پیش کیں این ایچ اے حکام نے ساڑھے 8 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والی ان دو شاہراہوں کا ٹھیکہ کم سے کم لاگت میں مکمل کرنے والی کمپنیوں کو دینے کی بجائے چین کی دو کمپنیوں کو الاٹ کر دیا ہے جس سے قومی خزانہ کو مجموعی طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین ایچ ایچ اے شاہد اشرف تاڑ نے چین کی کمپنی کو یہ ٹھیکہ دیکر قواعد و ضوابط کی شدید دھجیاں بکھیری ہیں اور اپنے بنائے ہوئے قواعد کی خلاف ورزیاں بھی کی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ پاک چین اقتصادی منصوبہ میں بھاری کرپشن کرنے پر وزیراعظم این ایچ اے افسران سے شدید برہم بھی ہیں اور سی پیک منصوبہ کو متنازعہ بنانے پر ان افسران کے خلاف سخت نوٹس بھی لے لیا ہے۔ اس حوالے سے آن لائن نے ترجمان این ایچ اے سے بار بار رابطہ کر کے موقف جاننے کی کوشش کی ہے لیکن ترجمان کے اس حساس معاملہ پر موقف دینے سے معذرت کر لی اور معاملہ چیئرمین کو ریفر کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :