کوئٹہ سے چمن تک مویشی لے جانے پر پابندی کے باعث ہمارا روزگا رختم ہوگیا ،عبداﷲ غلام محمد ، محمد اسماعیل

مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 15جنوی کو کوئٹہ چمن روڈ کو بلا ک کردیا جائے گا ، تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ، ممبران کاروبار کمیٹی

جمعرات 7 جنوری 2016 20:43

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء ) بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کے متاثرین کاروبار کمیٹی کے ممبران عبداﷲ غلام محمد محمد اسماعیل اور عصمت اﷲ نے کہا ہے کہ کوئٹہ سے چمن تک مویشی لے جانے پر جو پابندی عائد کی ہے اس سے ہمارا روزگا رختم ہوگیا ہے اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو 12جنوری کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجای مظاہرہ کیا جائے گا۔

اور اگر پھر بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 15جنوی کو کوئٹہ چمن روڈ کو بلا ک کردیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ ماہ سے مویشی چمن لے جانے پر پابندی عائد کی ہے 120گھرانے کے افراد اس کاروبار سے منسلک ہے پابندی عائد کرنے سے ہمارا کاروبار مکمل طورپر ختم ہوگیا ہے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، رکن قومی اسمبلی کار ودان نے بھی ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ مویشیوں پر چمن لے جانے پر جو پابندی عائد کی ہے اسے اٹھا لیا جائے گامگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوا اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم کوئٹہ چمن شاہراہ 15جنوری کو بند کرنے کیلئے مجبور ہوجائینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری آئی جی ایف سی ، کلکٹر کسٹم اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے مطالبات پر ہمدردانہ غور کیا جائے اور ہمیں پرامن کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :