نمود و نمائش کی سیاست نہیں کی ،مولانا عبدالواسع

دوسروں پربہتان تراشی کی بجائے اپنے کام پرتوجہ دیں،اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی کی وفد سے بات چیت

بدھ 6 جنوری 2016 22:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جنوری۔2016ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کو بلوچستان میں کارکردگی کی بنیاد پر شکست دینا ممکن نہیں ہے نمود و نمائش کی سیاست نہیں کی ہے اخباری حد تک نہیں ہم نے زمین پر کام کرکے دکھایا ہے گفتار کے غازیوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے دور میں تعمیر ہونے والا کوئٹہ ژوب شاہراہ جیسا ایک منصوبہ عوام کے سامنے لائیں تو حقائق بے نقاب ہوں عوام اچھے اور برے کی تمیز کرنا جانتی ہے کارکن جمعیت کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہی‘ انہوں نے کہاکہ قوم پرستوں کو صوبے میں اقتدار ملنے کے بعد ان کی حقیقت عوام پر عیاں ہو گئی ہے اب یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ان کے پاس نہ ہی کوئی ویژن اور نہ ہی کوئی فارمولا ہے کہ جس کے ذریعے یہ حکومت معاملات چلا سکیں ان کے پاس اگر کوئی فارمولا ہے تو جمعیت علماء اسلام کی اپنے دور میں کرائے گئے ترقیاتی عمل کا خوف جس سے وہ اس قدر خائف ہے کہ ان کی خوابوں میں دن رات جمعیت علماء اسلام رہتا ہے عوام تو ان کو ہماری کارکردگی کی مثالیں دیتی ہی ہے کہ اب ان کے اپنے پارٹی کے کارکنان بھی ہماری کارکردگی مثالیں دینی لگی ہے انہوں نے کہا کہ مفتی محمود کے نظریات کا پیروکار ہونے پر ہمیں فخر ہے آج کارکن بلوچستان بھر میں ہر جماعت کے کارکن سے اپنی جماعت کی سابق کارکردگی پر بات کرسکتا ہے کہ ہم نے اقتدار میں رہتے ہوئے جو کام کیے جس سے آج نہ صرف بلوچستان کے عوام مستفید ہورہی ہیں بلکہ صوبائی حکومت کو مالی طور پر پاؤں پر کھڑا کرنے کا کریڈیٹ بھی ہمارے سابق حکومت کو ہے موجودہ حکومت میں جس طرح ہم نے مالی طور پر فعال صوبہ ہمارے بعدتشکیل ہونے والے حکومت کے حوالے کیا اس وقت صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں30ارب روپے موجود تھے حکومت کو یہ مسئلہ درپیش نہیں تھا کہ وہ ملازمین کی تنخواہیں دینے کیلئے ان کے پاس پیسے نہیں ہو جبکہ ہمارے حکومت اس طرح کے انگنیت مسائل تھے جس کے باوجود ہم نے وہ کام کرکے دکھائے جس کو ہمارے بعد قوم پرست حکومت ان تمام مسائل سے آزاد تھی سرانجام دینے میں مکمل طور پر ناکام تھے انہوں نے کہا کہ گفتار کے غازیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ اپنی اور ہماری کارکردگی عوام کے سامنے رکھ کر عوام سے رائے لیں نہ کہ یکطرفہ ٹریفک چلاتے ہوئے صرف بلند وبانگ دعو ے کرتے رہے دوسروں پر بہتان تراشی کریں اور عوام کی رائے نہ سنیں۔