حکومت سعودی عرب اور ایران کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے، حکومت سوئی ہوئی ہے، معاملے کو سنجیدہ لینا چاہیے ، حکومت پاکستان مسئلہ کو سلجھا نے میں اپنا کردار اداکرے

مسلم لیگ (ق)کے مرکزی رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 جنوری 2016 19:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب اور ایران کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے، حکومت ابھی تک سوئی ہوئی ہے، معاملہ کو سنجیدہ طریقے سے لینا چاہیے اور کردار ادا کرنا چاہیے تا کہ مسئلہ میں سلجھا ؤ آئے، داعش کے لوگ پنجاب سے پکڑے گئے لیکن دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی ساری توجہ سندھ پر ہے، پنجاب حکومت کوئی کام نہیں کر رہی، صوبے میں ڈکیتیاں اور جرائم بڑھ رہے ہیں، ہسپتالوں میں کوئی دوا نہیں ہے۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ْ پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے رہنماء اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ حکومت ابھی تک سوئی ہوئی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلہ کو سنجیدہ طریقے سے لینا چاہیے تا کہ مسئلہ میں سلجھاؤ آئے اور خرابی پیدا نہ ہو۔

انہوں نے کا کہ حکومت نے مسئلہ کے حوالے سے اب تک اپنی پالیسی کلیئر نہیں کی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنی نا اہلی کا ملبہ دوسروں پر نہیں ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کوئی کام نہیں کر رہی، صوبے میں بے شمار ڈکیتیاں اور جرائم بڑھ رہے ہیں اور داعش کی سرگرمیاں ہو رہی ہیں لیکن پنجاب حکومت سوئی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے لوگ سندھ سے نہیں پکڑے گئے بلکہ پنجاب سے پکڑے گئے لیکن ساری توجہ سندھ پر دی جا رہی ہے