پشاور، عسکریت پسندوں ،اشتہاریوں کی گرفتاری سے دہشت گردی کے 45 مقدمات کا کامیابی سے سراغ لگایا گیا

آئی جی خیبرپختونخوا نے محکمہ انسداد دہشت گری کے افسران و جوانوں کو سروں کی قیمت رکھنے والے مجرموں کو گرفتار کرنے پر نقد انعامات ،توصیفی اسناد سے نوازا

بدھ 6 جنوری 2016 18:36

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ 06 جنوری۔2015ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں محکمہ انسداد دہشت گری کے افسروں و جوانوں کو سروں کی قیمت رکھنے والے دہشت گردوں اور اشتہاری مجرموں کو گرفتار کرنے پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے اُن کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔

اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سی ٹی ڈی صلاح الدین محسود نے آئی جی پی کو افسروں و جوانوں کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔تقریب کے دوران انعامی رقم 12.8 ملین روپے 14 پولیس افسروں میں تفسیم کئے گئے۔ جن کی ٹیموں نے سر کی قیمت رکھنے والے 20 زمانہ بدنام دہشت گردوں اور اشتہاریوں کو گرفتار کیا تھا۔

(جاری ہے)

ان عسکریت پسندوں اور اشتہاریوں کی گرفتاری سے دہشت گردی کے 45 مقدمات کا کامیابی سے سراغ لگایا گیا۔

بڑے بڑے دہشت گرد اور اشتہاری مجرمان جو گرفتار کئے گئے ہیں ان میں گل رؤف عرف گل ریپ ولد سردراز اور قاری رشید ولد محمد زمان بھی شامل تھے۔ جن کے سروں کی قیمت بالترتیب 2ملین روپے اور ایک ملین روپے مقرر کی گئی تھی۔ ملزم گل رؤف بنوں ریجن میں سیکورٹی فورسز، پولیس اور عوامی مقامات پر ہونے والے بڑے حملوں کے پانچ مقدمات میں مطلوب تھے۔ اسی طرح پشاور میں پولیس اور شہریوں پر وحشیانہ حملوں میں ملوث ماسٹر مائنڈ اور پولیس کو انتہائی مطلوب خطرناک دہشت گرد عتیق الرحمن ولد علی الرحمن اور حضرت علی ولد صاحبزادہ بھی گرفتار دہشت گردوں میں شامل ہیں۔

جبکہ مردان ریجن میں پولیس اور سیکورٹی فورسز پر ہونے والے حملوں کے 9مختلف مقدمات میں مطلوب بڑا دہشت گرد امداد اﷲ عرف فاروق عالم ولد مہرداد کو بھی گرفتار کیا گیاہے۔ دوسرے گرفتار دہشت گردوں میں جنید ولد علی احمد ، عبدالرحمن ولد حاجی عباس، انور ولد غلام حیدر، مستقیم ولد مسلم، شاہ بہرام ولد محمد حسین، نورولی عرف نور علی ولد محمد علی، تاج ملوک ولد دار شاہ عرف علی حسن، بخت جمال ولد بدرے خان اور نعیم شاہ ولد شین شاہ شامل ہیں جن کے ہر ایک کی سرکی قیمت پانچ پانچ لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔

یہان یہ امر قابل ذکر رہے کہ ان دہشت گردوں کی گرفتاری سی ٹی ڈی ، ملٹری، انٹیلی جنس اداروں اور انٹیلی جنس بیورو کی مشترکہ کاوشوں سے عمل میں لائی گئی۔ آئی جی پی نے انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کرنے اور ان کے مذموم عزائم کو بروقت خاک میں ملانے کے سلسلے میں مختلف انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں کے اہم کردار اور بھر پور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

مزید یہ کہ سروں کی قیمت رکھنے والے دہشت گردوں اور اشتہاریوں کو گرفتار کرنے کے حوالے سے دو وفاقی انٹیلی جنس اداروں کو 10 ملین روپے بطور ایوارڈ دیئے گئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے اُن کے عزم و ہمت اور حوصلے کو بے حد سراہا۔ اُنہوں نے سی ٹی ڈی ٹیم کے ممبران کی صلاحیتوں اور کارکردگی پر بھر پوراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ ان عسکریت پسندوں کو مکمل چھان بین اور تفصیلی انٹاروگیشن کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے۔

اُنہوں نے ان ملزمان کے کیسوں کی مسلسل پیروی کرنے کی بھی تاکید کی تاکہ ملزمان عدالتوں سے سزایاب ہوسکیں۔اور انہیں ان کی کئے کی سزائیں مل سکیں۔ سی ٹی ڈی کے افسروں و جوانوں میں انعامات تقسیم کرنے سے نہ صرف انکا حوصلہ بڑھے گا بلکہ ان میں مزید پیشہ ورانہ جوش و جذبہ پیدا کریگا اور وہ اپنی کوششوں میں مزید تیزی لاکر بہتر نتائج دینگے۔

متعلقہ عنوان :