جنوبی کوریا اس وقت دنیا میں 30ہزار ڈالرفی کس آمدنی کیساتھ دنیا کا امیر ترین ملک بن چکا ہے،پروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں

پاکستان میں حقیقی تبدیلی نچلی سطح پر لوگوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے قابل بنانے سے آئے گی،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

منگل 5 جنوری 2016 22:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 جنوری۔2016ء) جنوبی کوریا اس وقت پوری دنیا میں 30ہزار ڈالرفی کس آمدنی کیساتھ دنیا کا امیر ترین ملک بن چکا ہے، پاکستان میں حقیقی تبدیلی نچلی سطح پر لوگوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے قابل بنانے سے آئے گی اور اخوت نے مواخات مدنیہ کی طرز پر ضرورت مند افراد کو سود سے پاک قر ض حسن کی فراہمی کے ذریعے ایک کامیاب ماڈل متعارف کروایا ہے جس کا دائرہ آج لاکھوں افراد تک پھیل چکا ہے۔

یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں نے اخوت کے زیراہتمام یونیورسٹی کی مرکزی جامع مسجد میں 1500خاندانوں کو 5کروڑ روپے کے قرض حسن کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے مہمان خصوصی کے طور پر اپنے خطاب میں کہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اقراراحمد خاں نے کہا کہ 1960ء کے عشرہ میں جنوبی کوریا اس قدر زیادہ غربت کا شکار تھا کہ پاکستان کا غریب ترین آدمی بھی ایک عام کورین سے اچھی زندگی گزار رہا تھا تاہم نچلی سطح سے معاشرہ کے تمام افراد کوترقی میں حصہ دار بناتے ہوئے یہ ملک آج پوری دنیا میں 30ہزار ڈالرفی کس آمدنی کیساتھ دنیا کا امیر ترین ملک بن چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اخوت کی طرف سے اپنی مدد آپ کے تحت تبدیلی اور ترقی لانے کا یہ خوبصورت ماڈل نچلی سطح سے شروع کیا گیا ہے اور انہیں یہ جان کر انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ آج اپنے کاروبار کیلئے چیک حاصل کرنیوالے1500خاندانوں میں بیشتر کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے ۔ انہوں نے اخوت کے پلیٹ فارم سے فیصل آباد میں اخوت یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ لٹریسی سنٹر‘ اڈلٹ لٹریسی سنٹر اور اخوت کلاتھ سنٹرکے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر امجد ثاقب نے ترقی پذیر ممالک میں نچلی سطح پر سود سے پاک سسٹم کے ذریعے غربت ختم کرنے کا جوسلسلہ شروع کیا ہے اس کی آج ایک کامیاب ماڈل کے طور پر پوری دنیا میں مثال پیش کی جا رہی ہے۔

اخوت فیصل آباد کے چیئرمین سٹیرنگ کمیٹی پرویز خالد شیخ نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ یونیورسٹی کی جامع مسجد میں 1530خاندانوں میں 5کروڑ روپے قرض حسن کے چیک تقسیم کئے جا رہے ہیں جن میں 790خواتین اور 740مردشامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ فیصل آباد میں اخوت کے زیرنگرانی گزشتہ چار برسوں کے دوران 8لاکھ خاندانوں میں 16ارب روپے کے بلاسود قرضے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اخوت کے ذریعے اپنا کاروبار شروع کرنے والے افراد کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جسے رواں سال کے دوران 20لاکھ تک بڑھایاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آج 3کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں اور ان کا ادارہ فیصل آباد کی طرز پر ہر ضلع میں یونیورسٹی قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ متوسط طبقے کی پہنچ سے دور ہوتی ہوئی تعلیم کو ضرورت مندوں کی دہلیز تک پہنچایا جائے۔

ایوان صنعت و تجارت کے صدر چوہدری محمد نواز نے کہا کہ ضرورت مند افراد کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے شفاف انداز میں قرض حسن کی فراہمی سے غریب افراد کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کا پروگرام لائق تحسین ہے۔انہوں نے کہاکہ ادارہ اخوت رنگ‘ نسل‘ فرقہ اور مذہب کی تمیز رکھے بغیر معاشرہ کے تمام ضرورت مندوں تک پہنچ رہا ہے اور گزشتہ ماہ 23دسمبر کوکرسچین کمیونٹی میں ڈیڑھ کروڑ روپے تقسیم کرکے انہیں اپنے پاؤں پہ کھڑاہونے کا موقع فراہم کیا ہے۔تقریب سے احمد کمال‘ محمد جاوید‘ ریجنل مینیجر خالد محموداور ممتاز احمد نے بھی خطاب کیا۔