پٹھان کوٹ ائیر بیس آپریشن کے مکمل ہونے کے بعد ہی پاکستان کیساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا ‘ بھارت

منگل 5 جنوری 2016 13:36

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 جنوری۔2016ء) بھارت نے کہا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس آپریشن کے مکمل ہونے کے بعد ہی پاکستان سے طے شدہ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ کے طے شدہ مذاکرات سے قبل قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر ایک مذاکراتی اجلاس منعقد کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان سے مذاکرات کے تمام پہلووٴں پر غور کررہا تھا اور اس حوالے سے حتمی اعلان رواں ہفتے کیے جانے کا امکان تھا۔ بھارت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کے آپریشن کو مکمل ہونے دیا جائے جس کے بعد حکومت ایسے معاملات پر اپنے نقطہ نظر پر غور کرے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ہونے والے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کی جس میں دہشت گرد حملوں کے حوالے سے بحث کی گئی تھی۔

دہشت گردوں کی شناخت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ارون نے کہاکہ ہم اس مقام پر موجود ہیں جہاں آپریشن ابھی جاری ہے اور اس لیے یہ میرے لیے بہتر نہیں ہوگا کہ میں اس کے علاوہ اس پر کچھ مزید بات کروں۔انہوں نے کہاکہ آپریشن مکمل ہونے میں وقت درکار ہے جیسا کہ بیس کی لمبائی 24 کلومیٹر تک ہے۔بھارت کے ایئربیس پر ہونے والے حملے کی رپورٹس مبہم اور متضاد ہیں جیسا کہ یہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ پانچ حملہ آور ہلاک کیے گئے ہیں تاہم لاشیں 6 افراد کی پیش کی گئی ہیں وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے مطابق سیکیورٹی فورسز حملہ آوروں کو ایک مخصوص حصے تک محدود کرنے میں کامیاب ہوگئیں جس کے باعث ایئربیس پر موجود اسٹریٹجک اثاثوں کو کسی بھی نقصان سے محفوظ بنایا گیا انہوں نے کہا کہ ممکنہ دھماکا خیز مواد موجود ہونے کے باعث ایئربیس پر آپریشن مکمل کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کی کیونکہ مسلح افراد پٹھان کوٹ ایئربیس پر موجود اسٹریٹجک اثاثوں کو نقصان پہنچانے کیلئے آئے تھے۔حملہ آور تربیت یافتہ اور خود کش اسکواڈ کا حصہ تھے جب اس قسم کا فدائین حملہ ہوتا ہے تو اس میں بڑے نقصان کا اندیشہ موجود ہوتا ہے، کمپلیکس بڑا ہے اور ایئربیس کی لمبائی 24 کلومیڑ ہے اس لیے آپریشن کو مکمل کرنے میں وقت درکار ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے دہشت گردوں اور ان کے پاکستان میں موجود مبینہ سہولت کاروں کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک بات چیت کو ٹریس کیا تھا اور اس کے ثبوت پاکستان کو فراہم کیے گئے۔بھارتی حکام نے الزام عائد کیا کہ ان پانچ دہشت گردوں نے پاکستان میں درجنوں کالز کی تھیں۔ بھارت نے دعویٰ کیا کہ یہ کالز کالعدم جیش محمد کے پاکستان میں موجود نیٹ ورک کے درمیان ہوئی ہیں۔