حکومت مردم شماری جلد کرائے ، مردم شماری نہ ہونے سے قومی اسمبلی کی نشستیں نہیں بڑھائی جا رہیں، سندھ کے شہری علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں

ایم کیوایم کے پارلیمانی رہنماؤں خالد مقبول صدیقی اوردیگر کی میڈیا سے گفتگو

پیر 4 جنوری 2016 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جنوری۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی رہنماؤں نے حکومت سے مردم شماری جلد کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی کی نشستیں نہیں بڑھائی جا رہیں، جس کی وجہ سے سندھ کے شہری علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

اس موقع پر ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین، علی رضا عابدی ،عامر علی شاہ اور دیگر موجود تھے ۔اس دوران ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے اسمبلی میں مردم شماری کے حوالے سے قرار داد جمع کروائی ہے، 1998ء سے لے کر اب تک جو بھی حکومتیں آئیں وہ مردم شماری کرانے کے قابل نہیں،مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے منصفانہ طور پر قومی اسمبلی کی نشستوں کا کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی صحیح معنوں میں وسائل کی تقسیم ہو سکتی ہے، مردم شماری نہ ہونے سے سب سے زیادہ سندھ کے شہری علاقے متاثر ہو رہے ہیں، سندھ میں جتنی بھی نشستیں ہیں وہ بھی موجودہ آبادی کے لحاظ سے کم ہیں، حکومت کہتی ہے کہ مارچ 2016ء میں مردم شماری کروائیں گے، لیکن ہمیں بتائیں کہ 2013-14 میں جو خانہ شماری کی گئی اس کے بعد مردم شماری کیوں نہیں کی گئی، مردم شماری کو بھی سیاسی بنیادوں پر روکا جا رہا ہے اور تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب تک مردم شماری نہیں ہو گی آئین کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستیں نہیں بڑھائی جا سکتیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ اسی سال مردم شماری کو یقینی بنائیں۔