بجلی کی پیداوار اور طلب سے متعلق خواجہ آصف کا تحریری جواب سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا،ترجمان وزارت پانی وبجلی کاوضاحتی بیان

بجلی کی پیداوار میں مزید18ہزار34میگاواٹ کا اضافہ متوقع ہے،2018تک طلب25ہزار790 میگاواٹ تک بڑھ سکتی ہے،حکومتی مدت ختم ہونے تک بجلی کی مجموعی پیداوار30ہزار اورطلب25ہزار790میگاواٹ ہوگی،2014کے مقابلے میں2015میں بجلی بلوں کی ادائیگی بڑھی ، ریکوری میں اضافے سے56ارب روپے کا فائدہ ہوا، وفاقی وزیر کے بیان کا متن

پیر 4 جنوری 2016 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جنوری۔2016ء) ترجمان وزارت پانی وبجلی نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار اور طلب سے متعلق میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں،قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرخواجہ آصف کے تحریری جواب سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔پیر کو ترجمان وزارت پانی و بجلی کی طرف سے قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خواجہ آصف کے بیان پر جاری وضاحتی بیان میں کہاگیا کہ بجلی کی پیداوار اورطلب سے متعلق میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں،قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر کی طرف سے دیئے گئے تحریری جواب کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ بجلی پیداوار میں مزید18ہزار34میگاواٹ کا اضافہ متوقع ہے جبکہ2018تک بجلی کی طلب25ہزار790 میگاواٹ تک بڑھ سکتی ہے،حکومتی مدت ختم ہونے تک بجلی کی مجموعی پیداوار30ہزار اورطلب25ہزار790میگاواٹ ہوگی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ حکومت کی مدت ختم ہونے تک بجلی کی پیداوار میں اضافے سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ2014کے مقابلے میں2015میں بجلی بلوں کی ادائیگی بڑھی ہے،وزیرپانی وبجلی نے کہا کہ2014میں ریکوری88فیصد تھی،2015میں93فیصد رہی ہے،بجلی کی ریکوری میں اضافے سے56ارب روپے کا فائدہ ہوا،لائن لاسز19فیصد کے مقابلے میں کم ہوکر17.9فیصد پر آگئے۔ انہوں نے کہا کہ لائن لاسز میں کمی سے قومی خزانے کو12ارب روپے کا فائدہ ہوا

متعلقہ عنوان :