سندھ پولیس نظام کی تبدیلی کی آڑ میں 2ارب 87 کروڑ روپے ہڑپ کرلیے گئے ،سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف

سندھ پولیس پی اے سی کے سامنے 99 کروڑ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ ہی پیش نہ کر سکی ،کرپشن نہیں بے ضابطگی ہوئی ہے جس ٹھیک کیا جائیگا،آئی جی سندھ

پیر 4 جنوری 2016 20:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 جنوری۔2016ء) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ پولیس نظام کی تبدیلی کی آڑ میں 2ارب 87 کروڑ روپے ہڑپ کرلیے گئے جبکہ کمیٹی نے امریکی اسلحہ چین سے خریدنے اور ادائیگی ریلوے کو کرنے کا پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔پیرکوسندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سلیم رضا جلبانی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔

اجلاس میں سندھ پولیس کے 2008 سے 2010 تک کے مالی اخراجات پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا جائز لیا گیا ۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق پولیس اسلحہ ،وردیوں سمیت دیگر ساز وسامان کی خریداری ،انکم ٹیکس اور بجلی کی بلوں کے مد میں پولیس چوروں سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئی ۔

(جاری ہے)

سندھ پولیس پی اے سی کے سامنے 99 کروڑ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ ہی پیش نہ کر سکی ۔

دوران اجلاس آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہاکہ کرپشن نہیں بے ضابطگی ہوئی ہے جس ٹھیک کیا جائے گا۔پبلک اکاوٗنٹس کمیٹی نے کراچی ویسٹ پولیس ،گورنر ہاؤس اور وزیر اعلی ہاؤس کی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ غائب ہونے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کو15 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔کمیٹی کے چیئرمین سلیم رضا جلبانی نے کہاکہ پانچ بار اجلاس ملتوی ہونے کے باوجود مکمل ریکارڈکی عدم دستیابی افسوس ناک ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پی اے سی نے لاڑکانہ پولیس میں دوکروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے کمشنر لاڑکانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے اور وفاقی اداروں کی طرف سیکورٹی کی مد میں رہنے والی بقایاجات کی فوری وصولی کیلئے حکومت سندھ کو سفارش کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :