شیخ نمر کی پھانسی کے بعد بغداد میں کشیدگی، سعودی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ ، مساجد پر بم حملوں میں موذن شہید

پیر 4 جنوری 2016 19:52

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جنوری۔2016ء ) سعودی عرب میں شیعہ عالم شیخ نمر کو سزائے موت دیئے جانے کے بعد عراق میں بھی حالات کشیدہ ہو گئے، بغداد میں سعودی سفارت خانے کی عمارت پر راکٹوں سے حملہ جبکہ بغداد میں دو مساجد پر بم حملے کیے گئے جس میں ایک موذن کو بھی شہید کر دیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقشیخ نمر کی پھانسی کے بعد وقت کے ساتھ تناؤ بڑھنے لگا۔

عراق میں پچیس سال بعد کھلنے والے سعودی سفارتخانے پر راکٹ حملے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

بغداد میں دو مساجد پر بم حملے کیے گئے ایک موذن کو بھی شہید کر دیا گیا۔روسی میڈیا کی جاری کردہ فوٹیج میں راکٹ حملوں کے بعد عمارت سے دھواں اٹھتے دیکھا جا سکتاہے تاہم حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔بغداد میں سعودی سفارتخانے کو 1990کے بعد جمعے کے دن کھولا گیا تھا۔ 1990 میں صدام حسین کے کویت پر حملے کے بعد سے ریاض اور بغداد کے درمیان تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔ ادھر جنوبی بغداد میں ہلہ کے علاقے میں دو مساجد پر بم حملے بھی ہوئے۔ اسکندریہ میں ایک موذن کو گھر کے باہر قتل کر دیا گیا۔