ڈاکٹر عبدالباری کو ان کی خدمات کے پیش نظر چاچا یونس ایوارڈ(2015) سے نوازا گیا

پیر 4 جنوری 2016 17:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء)گندھاراہندکو بورڈکے زیر اہتمام گندھارا ہندکو اکیڈیمی میں تقسیم ایوارڈ کی ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں گندھارا ہندکو بورڈ کے سینئر وائس چےئرمین ڈاکٹر عدنان گل، وائس چےئرمین ڈاکٹر صلاح الدین ،جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین،وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پر وفیسر ڈاکٹر حفیظ الله اور گندھارا ہندکو بورڈ کے دیگر ایگزیکٹیو ممبران نے شرکت کی۔

ڈاکٹر صلاح الدین نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس حوالے سے بھی ایک تاریخی تقریب ہے کہ پہلا چاچا یونس ایوارڈ پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری کو دیا جا رہا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین نے کہا کہ ہمارے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم اپنے پشاوری سپوت ڈاکٹر عبدالباری کو ایوارڈ دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب کسی شخص میں جذبہ ہو تو الله تعالیٰ اس پر اپنا فضل وکرم کرتا ہے۔ ڈاکٹر صلاح الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ چاچا یونس شہر پشاور کے چاچاتھے اور یہ خدمت کا ایک انمول مجسمہ تھے ۔ چاچا یونس نے انسانی فلاح کیلئے بے پناہ خدمات انجام دی ہیں جن کو الفاظ میں بیان کر نامیرے لئے بہت مشکل ہے۔اس موقع پر چاچا یونس ایوارڈ کے محرک شاہد یوسف نے کہا کہ میں گندھارا ہندکو بورڈ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے یہ نام اناؤنس کروایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشوریوں کی پہچان اور ان کی خدمت کے پیش نظر ان کیلئے اس قسم کے ایوارڈ ہونے چاہئیں۔ ڈاکٹر عدنان گل نے کہا کہ میں ڈاکٹر عبدالباری کو پشاور کا سب سے بڑا ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں انڈس ہسپتال کراچی واحد جگہ ہے جہاں مفت بائے پاس ہوتا ہے۔انڈس ہسپتال ایک رول ماڈل اور خدمت کا سیمبل بن چکا ہے۔

وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ انڈس ہسپتال جیسا سسٹم ہم بھی شروع کریں جہاں مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام کے بھی خواہشمند ہیں ڈاکٹر عدنان گل اور ہم سب مل کر اس کو مثالی بنائیں گے۔ ڈاکٹر عبدالباری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الله کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے میں جو کچھ بھی ہوں الله کی مہربانی اور والدین کی دعاؤں کی وجہ سے ہوں۔

50 ارب روپے کا ہسپتال کراچی میں بنانا میرا خواب تھا اور میرے لئے بہت مشکل کام تھا ۔ الله کے فضل سے ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے اور انڈس ہسپتال کا قیام ممکن ہوا جہاں غریبوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 1700 مریض روزانہ آتے ہیں اور آج تک کوئی مریض بھی بغیر علاج کے واپس نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف پشاوربلکہ پورے پاکستان میں انڈس ہسپتال بنائیں گے ۔

ہم پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام میں بھی ڈاکٹر حفیظ الله سے ہر ممکن تعاون کرینگے۔ بعدازاں ڈاکٹر عبدالباری کو ان کی خدمات کے پیش نظر چاچا یونس ایوارڈ(2015) سے نوازا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے گندھارا ہندکو بورڈ کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اس کے ساتھ ساتھ گندھارا ہندکو اکیڈمی کے حوالے سے بھی ان کی خدمات اور سرگرمیوں کو سراہا۔