بڑھتی ہو ئی مہنگائی ، بچوں کی فیسوں اور کرپشن نہ کرنے کے باعث پشاور میں پانچ ہزار سرکاری ملازمین ڈبل ڈیوٹیاں کر نے پرمجبو ر

پیر 4 جنوری 2016 17:42

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء) بڑھتی ہو ئی مہنگائی ، بچوں کی فیسوں اور کرپشن نہ کرنے کے باعث صوبائی دارلحکومت پشاور میں پانچ ہزار سرکاری ملازمین ڈبل ڈیوٹیاں کر رہے ہیں ۔ جبکہ بیالیس ہزار سے زائد پرائیویٹ محکموں کے ملازمین بھی ڈبل ڈیوٹیاں کر رہے ہیں ۔ مہنگائی کے باعث سرکاری محکموں کے ملازمین جن کے پاس اپنی ذاتی گاڑیاں موجود ہیں ۔

چھٹی کے بعد اسے ٹیکسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ جبکہ بعض سرکاری اور پرائیویٹ ملازمین جن کے پاس اپنے ذاتی رکشے موجود ہیں رکشے چلاتے ہیں جبکہ بعض ملازمین چھٹی کے بعد دوسرے دفاتر ، دکانوں میں پارٹ ٹائم جاب کرتے ہیں ۔ کرپشن نہ کرنے والے سرکاری محکموں کے بیشتر ملازمین اس وقت شدیدمالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

بیشتر ملازمین نے اپنے بیٹیوں کی شادیوں ، اپنے گھروں کو بنانے کے لئے فنڈز قبل از وقت لئے ہیں ۔

بیشتر سرکاری اور پرائیویٹ ملازمین جو کہ مساجد میں نمازوں کی ادائیگی کرتے ہیں چھٹی کے بعد بچوں کو ان کے گھروں میں دینی تعلیم فراہم کی جاتی ہے ۔ محکمہ ڈاکخانہ جات کے بعض ملازمین پرائیویٹ کوریئر کمپنیوں کے ساتھ کام کر تے رہے ہیں بعض ملازمین پرائیویٹ دفاتروں میں اڈیٹر ز ، کمپیوٹر آپریٹرز ، سمیت مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :