نواز مودی ملاقات کے بعد تین سے چھ ماہ میں مودی سرکار سے بی سی سی آئی کو پاک انڈیا سیریز کی اجازت ملنے کی امید ہے‘ عامر کی ٹیم میں شمولیت کیلئے عوامی دباؤ تھا جس باعث دورہ نیوزی لینڈ میں شامل کیا گیا‘ عامر کو ساتھی کھلاڑیوں سے بناکر رکھنا ہوگی ‘کسی بھی قسم کے تنازع سے بچنا ہوگا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین نجم سیٹھی کی میڈیا سے بات چیت

پیر 4 جنوری 2016 16:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جنوری۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ حالیہ نواز مودی ملاقات کے بعد تین سے چھ ماہ میں مودی سرکار سے بی سی سی آئی کو پاک انڈیا سیریز کی اجازت ملنے کی امید ہے۔خیال رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم 25 دسمبر کو پاکستان کے مختصر دورے پر آئے تھے جس کے دوران انہوں نے رائیونڈ میں شریف خاندان کی رہائش گاہ کا بھی دورہ کیا اور وہاں موجود لوگوں سے ملاقات کی۔

مودی کے اچانک دورہ پاکستان کے بعد نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید پیدا ہوگئی بلکہ کرکٹ روابط بحال ہونے کی بھی توقع کی جارہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں نجم سیٹھی نے کہا بی سی سی آئی پاک انڈیا سیریز کے لیے پوری طرح تیار تھا لیکن مودی سرکار سے اجازت نہیں ملی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کی حالیہ ملاقات کے بعد امید ہے کہ رواں سال مختصر پاک-انڈیا کرکٹ سیریز منعقد ہوجائے گی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ فاسٹ باؤلر محمد عامر کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے عوامی دباؤ تھا جس کے بعد ان کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ محمد عامر کو اب ساتھی کھلاڑیوں سے بناکر رکھنا ہوگی اور کسی تنازع سے بچنا ہوگا۔اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں سزا کاٹ چکے فاسٹ باو لر کو حال ہی میں دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔اس سے قبل دورے کے ٹریننگ کیمپ میں عامر کی شمولیت پر ون ڈے کپتان اظہر علی اور آل راو نڈر محمد حفیظ نے کیمپ کا بائیکاٹ کردیا تھا جس پر پی سی بی چیئرمین شہریار خان کو مداخلت کرنا پڑی۔